ETV Bharat / international

عراق: فوجی اڈے پر راکٹ حملے، چار فوجی زخمی

عراق کے صلاح الدین صوبے میں فوج کے بالد فضائی فوجی اڈے کو نشانہ بنا کر کیے گئے راکٹ حملے میں کم از کم فضائیہ کے چار فوجی زخمی ہوئے ہیں۔

Rocket attack at Iraq military base injures four soldiers
عراق میں فوجی اڈے پر راکٹ حملے، چار فوجی زخمی
author img

By

Published : Jan 13, 2020, 10:54 AM IST

عراق کے مختلف فوجی اڈے کو امریکی فوج اپنے مفادات کے لیے استعمال کرتی تھی، تاہم اس حملے میں امریکی فوج کا کسی بھی طرح کا جانی نقصان ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ بالد فضائی فوجی اڈہ دارالحکومت بغداد سے تقریباً 90 کلو میٹر دور ہے۔

بالد عراق میں سب سے بڑا فوجی اڈہ ہے اور یہ امریکی فوج میں لاجسٹک سپورٹ ایکٹی وٹی (ایل ایس ائے) ایناکونڈا کے نام سے مشہور ہے۔ اس حملے کی ذمہ داری ابھی تک کسی بھی گروپ نے نہیں لی ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ہدایت پر تین جنوری کو ایک مہم کے تحت بغداد کے بین الاقوامی ہوائی کے نزدیک ایک ڈرون حملہ کرکے ایرانی ریوولیوشنری گارڈ کورپس کے قدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی کو قتل کر دیا گیا تھا۔

عراق میں موجود امریکی فوج (فائل فوٹو)
عراق میں موجود امریکی فوج (فائل فوٹو)

امریکہ کے مطابق سلیمانی عراق اور مغربی ایشیا میں امریکی سفارت کاروں اور فوجیوں پر حملے کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ انہوں نے گزشتہ چند ماہ کے دوران عراق میں اتحادیوں کے ٹھکانوں پر کئی حملے کئے تھے جن میں 27 دسمبر کا حملہ بھی شامل تھا۔اس حملے میں امریکی اور عراقی اہلکار ہلاک ہوئے تھے'۔

مزید پڑھیں: 'مشرق وسطی میں بڑھتی کشیدگی کا واحد حل مذاکرات'

اس کے جواب میں ایران نے عراق میں امریکی فوجی اڈوں کو نشانہ بنا کر کئی فضائی حملے کئے تھے۔ امریکہ نے جمعہ کو ایران پر نئی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

امریکہ نے اسلامک اسٹیٹ کے خلاف مہم میں عراقی فوج کی مدد کے لئے پانچ ہزار سے زائد فوجیوں کو عراق میں تعینات کیا ہوا ہے۔

عراق کے مختلف فوجی اڈے کو امریکی فوج اپنے مفادات کے لیے استعمال کرتی تھی، تاہم اس حملے میں امریکی فوج کا کسی بھی طرح کا جانی نقصان ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ بالد فضائی فوجی اڈہ دارالحکومت بغداد سے تقریباً 90 کلو میٹر دور ہے۔

بالد عراق میں سب سے بڑا فوجی اڈہ ہے اور یہ امریکی فوج میں لاجسٹک سپورٹ ایکٹی وٹی (ایل ایس ائے) ایناکونڈا کے نام سے مشہور ہے۔ اس حملے کی ذمہ داری ابھی تک کسی بھی گروپ نے نہیں لی ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ہدایت پر تین جنوری کو ایک مہم کے تحت بغداد کے بین الاقوامی ہوائی کے نزدیک ایک ڈرون حملہ کرکے ایرانی ریوولیوشنری گارڈ کورپس کے قدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی کو قتل کر دیا گیا تھا۔

عراق میں موجود امریکی فوج (فائل فوٹو)
عراق میں موجود امریکی فوج (فائل فوٹو)

امریکہ کے مطابق سلیمانی عراق اور مغربی ایشیا میں امریکی سفارت کاروں اور فوجیوں پر حملے کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ انہوں نے گزشتہ چند ماہ کے دوران عراق میں اتحادیوں کے ٹھکانوں پر کئی حملے کئے تھے جن میں 27 دسمبر کا حملہ بھی شامل تھا۔اس حملے میں امریکی اور عراقی اہلکار ہلاک ہوئے تھے'۔

مزید پڑھیں: 'مشرق وسطی میں بڑھتی کشیدگی کا واحد حل مذاکرات'

اس کے جواب میں ایران نے عراق میں امریکی فوجی اڈوں کو نشانہ بنا کر کئی فضائی حملے کئے تھے۔ امریکہ نے جمعہ کو ایران پر نئی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

امریکہ نے اسلامک اسٹیٹ کے خلاف مہم میں عراقی فوج کی مدد کے لئے پانچ ہزار سے زائد فوجیوں کو عراق میں تعینات کیا ہوا ہے۔

Intro:Body:

International


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.