ETV Bharat / international

کینیڈا: اسکول سے مزید 751 بچوں کی قبریں دریافت - اسکول سے 215 بچوں کی باقیات

کینیڈا میں ایک ماہ کے عرصے کے دوران قبائلی بچوں کی قبریں ملنے کا دوسرا واقعہ روشنی میں آیا ہے جس میں 751 بچوں کی قبریں دریافت ہوئی ہیں۔ خیال رہے کہ گزشتہ دنوں برٹش کولمبیا میں قبائلیوں کے ایک سابق بورڈنگ اسکول سے 215 بچوں کی باقیات ملی تھیں۔

فائل فوٹو
فائل فوٹو
author img

By

Published : Jun 25, 2021, 10:55 AM IST

کینیڈا کے قدیم قبائلی باشندوں کے سابقہ بورڈنگ اسکول کے قریب سے دریافت ہونے والی 751 نامعلوم قبروں نے پورے ملک کو ایک بار پھر لرزا دیا ہے۔

کینیڈا کے قدیم مقامی باشندوں کے قبائل میں سے ایک کے رہنما نے میڈیا کو بتایا کہ مغربی کینیڈا میں قدیمی باشندوں کے بچوں کے لئے قائم ایک سابقہ کیتھولک بورڈنگ اسکول کے قریب سے 750 سے زائد قبریں ملی ہیں۔

خیال رہے کہ 19 ویں اور 20 ویں صدی کے دوران یوروپ سے آئے افراد نے کینیڈا کے مقامی افراد سے زیردستی کر کے ان جگہوں پر خود قبضہ کرلیا تھا جس کے بعد انہوں نے مقامی قبائل کے بچوں کے لیے ایسے بورڈنگ اسکول بنائے تھے جہاں انہیں زبردستی داخل کر کے انہیں یوروپی زبان، ثقافت اور عیسائی مذہب اپنانے پر مجبور کیا جاتا تھا۔

بچوں کی قبریں ملنے کے واقعات نے جدید کینیڈا کی تاریخ کے سیاہ باب پر روشنی ڈالی ہے جس کے باعث پوپ اور چرچ سے مطالبہ کیا جارہا ہے کہ وہ اسکولوں میں مقامی بچوں سے ہونے والی زیادتی اور تشدد پر معافی مانگیں، جہاں ان بچوں کو زبردستی حکمرانوں کی ثقافت اپنانے پر مجبور کیا جاتا تھا۔

کینیڈا میں قبائلیوں کے اتحاد کی ایک تنظیم کے سربراہ کے مطابق ریاست سسکیچوان کے سابقہ بورڈنگ اسکول میں ملنے والی 751 نامعلوم قبروں کو پہلے نشان لگائے گئے تھے۔ تاہم بعد میں کیتھولک چرچ کے نمائندوں نے وہ نشانات مٹا دئے۔

مقامی قبائلیوں کی ایک اور تنظیم نے اسے نسل کشی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ انسانیت کے خلاف جرائم ہیں۔ رپورٹ کے مطابق یہ اسکول 1996 تک چلتے رہے جہاں ہزاروں بچوں کو زبردستی داخل کیا گیا اور انہیں اپنے خاندان، زبان اور ثقافت سے دور کردیا گیا۔

اس دوران بچوں سے انتہائی ظالمانہ سلوک کیا جاتا رہا اور انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بھی بنایا گیا، اس دوران غیر انسانی سلوک کے باعث 4 ہزار سے زائد بچے موت کے منہ میں چلے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: ممبئی حملے میں مطلوب طہور رانا امریکہ کی تحویل میں ہی رہے گا

کینیڈا کی حکومت نے 2008 میں اس غیر انسانی سلوک کے لیے با ضابطہ معافی بھی مانگی تھی۔

کینیڈا کے قدیم قبائلی باشندوں کے سابقہ بورڈنگ اسکول کے قریب سے دریافت ہونے والی 751 نامعلوم قبروں نے پورے ملک کو ایک بار پھر لرزا دیا ہے۔

کینیڈا کے قدیم مقامی باشندوں کے قبائل میں سے ایک کے رہنما نے میڈیا کو بتایا کہ مغربی کینیڈا میں قدیمی باشندوں کے بچوں کے لئے قائم ایک سابقہ کیتھولک بورڈنگ اسکول کے قریب سے 750 سے زائد قبریں ملی ہیں۔

خیال رہے کہ 19 ویں اور 20 ویں صدی کے دوران یوروپ سے آئے افراد نے کینیڈا کے مقامی افراد سے زیردستی کر کے ان جگہوں پر خود قبضہ کرلیا تھا جس کے بعد انہوں نے مقامی قبائل کے بچوں کے لیے ایسے بورڈنگ اسکول بنائے تھے جہاں انہیں زبردستی داخل کر کے انہیں یوروپی زبان، ثقافت اور عیسائی مذہب اپنانے پر مجبور کیا جاتا تھا۔

بچوں کی قبریں ملنے کے واقعات نے جدید کینیڈا کی تاریخ کے سیاہ باب پر روشنی ڈالی ہے جس کے باعث پوپ اور چرچ سے مطالبہ کیا جارہا ہے کہ وہ اسکولوں میں مقامی بچوں سے ہونے والی زیادتی اور تشدد پر معافی مانگیں، جہاں ان بچوں کو زبردستی حکمرانوں کی ثقافت اپنانے پر مجبور کیا جاتا تھا۔

کینیڈا میں قبائلیوں کے اتحاد کی ایک تنظیم کے سربراہ کے مطابق ریاست سسکیچوان کے سابقہ بورڈنگ اسکول میں ملنے والی 751 نامعلوم قبروں کو پہلے نشان لگائے گئے تھے۔ تاہم بعد میں کیتھولک چرچ کے نمائندوں نے وہ نشانات مٹا دئے۔

مقامی قبائلیوں کی ایک اور تنظیم نے اسے نسل کشی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ انسانیت کے خلاف جرائم ہیں۔ رپورٹ کے مطابق یہ اسکول 1996 تک چلتے رہے جہاں ہزاروں بچوں کو زبردستی داخل کیا گیا اور انہیں اپنے خاندان، زبان اور ثقافت سے دور کردیا گیا۔

اس دوران بچوں سے انتہائی ظالمانہ سلوک کیا جاتا رہا اور انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بھی بنایا گیا، اس دوران غیر انسانی سلوک کے باعث 4 ہزار سے زائد بچے موت کے منہ میں چلے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: ممبئی حملے میں مطلوب طہور رانا امریکہ کی تحویل میں ہی رہے گا

کینیڈا کی حکومت نے 2008 میں اس غیر انسانی سلوک کے لیے با ضابطہ معافی بھی مانگی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.