امریکی دواساز کمپنی فائزر نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے علاج کے لیے پہلی اینٹی وائرل گولی کے کلینیکل ٹرائل سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ انتہائی مؤثر ہے
امریکی دوا ساز کمپنی فائزر نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کی تجرباتی اینٹی وائرل گولی ہسپتال میں داخل ہونے اور موت کے خطرے کو 90 فیصد تک کم کرتی ہے۔
پیکسلووڈ (Paxlovid) نامی گولی نے مریضوں کے اسپتال میں جانے اور بالغ مریضوں میں اموات کا خطرہ 90 فیصد کم کیا ہے۔
فائزر نے کہا ہے کہ کلینیکل ٹرائل کے دوسرے اور تیسرے مرحلے میں نتائج اتنے اچھے آئے ہیں کہ اب مزید تجربے کے لیے نئے لوگوں کو نہیں شامل کیا جائے گا۔
فی الحال، امریکہ میں، کووڈ-19 کے علاج میں دوا رگوں یا انجیکشن کے ذریعے دی جاتی ہے۔ مسابقتی دوا ساز کمپنی مرک کی COVID-19 گولی مضبوط ابتدائی نتائج ظاہر کرنے کے بعد فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن میں پہلے ہی زیر جائزہ ہے، اور جمعرات کو برطانیہ اس کی منظوری دینے والا پہلا ملک بن گیا۔
فائزر نے کہا کہ وہ FDA اور بین الاقوامی ریگولیٹرز سے کہے گا کہ وہ جلد از جلد گولی کی اجازت دیں، فائزر کی طرف سے درخواست دینے کے بعد، FDA ہفتوں یا مہینوں کے اندر فیصلہ کر سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں
فائزر کے سی ای او البرٹ بورلا کا کہنا ہے کہ ’وبائی مرض کی تباہی کو روکنے کے لیے آج کی خبر عالمی کوششوں میں ایک حقیقی گیم چینجر کی حیثیت رکھتی ہے۔‘
دنیا بھر کے محققین کوویڈ 19 کے خلاف ایک علاج کی گولی تیار کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں جو علامات کو کم کرنے، صحت یابی کو تیز کرنے اور ہسپتالوں اور ڈاکٹروں پر بوجھ کم کرنے کے لیے گھر پر لی جا سکتی ہے۔
دیگر دواساز کمپنیاں بھی کورونا وائرس کے خلاف موجود اینٹی وائرل دوائیوں پر تجربے کر رہی ہیں تاہم فائزر پہلی دواساز کمپنی ہے جس نے خصوصی طور پر یہ دوا تیار کی ہے۔