2 نومبر کو دنیا بھر میں مختلف تنظیمیں اپنے اپنے ملکوں میں صحافیوں کے قتل کے حل نہ ہونے والے مقدمات پر بات کرتی ہیں اور ان کے لیے انصاف کا مطالبہ کرتی ہیں۔
2 نومبر کو صحافیوں کی سلامتی سے متعلق یونیسکو کی سشماہی رپورٹ پر بھی بات کی جاتی ہے۔ یونیسکو کے ڈائریکٹر جنرل ہر 6 ماہ بعد ایک رپورٹ جاری کرتے ہیں جس میں مختلف ملکوں میں صحافیوں کے خلاف جرائم کی تفصیلات درج ہوتی ہیں۔
-
1
— UNESCO 🏛️ #Education #Sciences #Culture 🇺🇳😷 (@UNESCO) November 2, 2021 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
2
3
4
5
6
7
8
9
10
20
40
60
80
100
200
300
400
500
600
700
800
900
1000
1100
1229 journalists killed between 2006 & 2020.
How many more?
Time to #EndImpunity for crimes against Journalists!✊
Time to #ProtectJournalists!✊
ℹ️ https://t.co/MPbxNE3Sox pic.twitter.com/iOsrnbJMSx
">1
— UNESCO 🏛️ #Education #Sciences #Culture 🇺🇳😷 (@UNESCO) November 2, 2021
2
3
4
5
6
7
8
9
10
20
40
60
80
100
200
300
400
500
600
700
800
900
1000
1100
1229 journalists killed between 2006 & 2020.
How many more?
Time to #EndImpunity for crimes against Journalists!✊
Time to #ProtectJournalists!✊
ℹ️ https://t.co/MPbxNE3Sox pic.twitter.com/iOsrnbJMSx1
— UNESCO 🏛️ #Education #Sciences #Culture 🇺🇳😷 (@UNESCO) November 2, 2021
2
3
4
5
6
7
8
9
10
20
40
60
80
100
200
300
400
500
600
700
800
900
1000
1100
1229 journalists killed between 2006 & 2020.
How many more?
Time to #EndImpunity for crimes against Journalists!✊
Time to #ProtectJournalists!✊
ℹ️ https://t.co/MPbxNE3Sox pic.twitter.com/iOsrnbJMSx
اس دن کی مناسبت سے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ٹوئٹر پر جاری اشتہار میں یونیسکو نے کہا کہ ’صحافی کے خلاف ہر خطرہ ، آپ کی آزادی کیلئے خطرہ ہے۔‘
اس اشتہار میں مزید کہا گیا ہے کہ ’خطرات کو اس وقت روکو جب وہ شروع ہو رہے ہوں۔‘
پاکستان ان ممالک میں شامل ہوچکا ہے جہاں صحافی ناصرف غیرریاستی عناصر کے ہاتھوں غیرمحفوظ ہیں بلکہ انہیں حکومتی اداروں کی جانب سے بھی دباؤ کا سامنا ہے۔
اقوام متحدہ نے رکن ممالک پر زور دیا تھا کہ وہ صحافت سے وابستہ افراد کے تحفظ کے لیے ٹھوس اقدمات کریں، صحافیوں کے خلاف ہونے والے تشدد کے واقعات پر افسوسناک بات یہ ہے کہ جرائم کرنے والوں کو سزا کا خوف ہی نہیں۔
(یو این آئی)