رپورٹر کیتھی گرے نے جمعرات کو ٹوئٹ کیا ’’میرے ساتھ ایسا پہلی بار ہوا، میری ٹویٹ کی گئی تصاویر کے ذریعے مجھ تک پہنچ کر مجھے ریلی سے نکال دیا گیا ‘‘۔
نیو یارک ٹائمز کے رپورٹر کو ریلی سے نکالے جانے کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے ، لیکن انہوں نے ٹویٹر پر جو تصاویر پوسٹ کی ہیں وہی مشی گن کے فری لینڈ میں مسٹر ٹرمپ کی ریلی میں میڈیا کے ذریعے جاری کی جانے والی تصاویر سے ملتی جلتی تھیں۔
خیال رہے امریکہ میں انتخابی ریلیوں میں شرکت کرنے والے رپورٹرز عام طور پر ریلی کی تاریخ سے پہلے ہی اپنی سیٹ ریزروڈ رکھتے ہیں۔ ریلی سے کچھ گھنٹے قبل جہاں امریکی صدر ریلی کرتے ہیں، رپورٹرز مہم کے میڈیا رابطہ اہلکاروں کی تفتیش کے عمل سے گزرتے ہیں اور امریکی انٹلیجنس ڈپارٹمنٹ، علاقہ میں داخل ہونے کی اجازت سے قبل ہر رپورٹر کے سامان کی جانچ کرتا ہے۔