امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے امریکہ میں تجارتی سرگرمیاں سرد پڑجانے کے بعد کہا کہ وہ تجارتی معاہدے کے فیز ٹو کے سلسلے میں چین سے بات چیت کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتے ہیں۔
انھوں نے کہا ہے کہ 'ہم نے آپس میں ایک بڑا تجارتی معاہدہ کیا ہے۔ لیکن جیسے ہی یہ معاہدہ ہوا، سیاسی چپلقش بھی شروع ہوگئی اور پوری دنیا چین سے شروع ہونے والی عالمی وبا میں مبتلا ہوگئی'۔
بتادیں کہ ٹرمپ اور چینی صدر شی جنپنگ نے جنوری میں فیز ون معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ دونوں فریقوں نے اس معاہدے کو پہلے مرحلے کے معاہدے کے طور پر بیان کیا ہے۔ جس کے بعد دوسرے اور ممکنہ طور پر تیسرے مرحلے میں زیادہ وسیع معاہدے کے سلسلے میں نئی بات چیت کی جائے گی۔
دنیا کی دو بڑی معیشتوں نے دوسرے مرحلے کے لئے کبھی بھی ٹائم لائن کا تعین نہیں کیا، تاہم دنیا بھر کے مختلف ممالک نے کورونا وائرس وبائی امراض سے دوچار ہونے کے بعد تجارتی گفت و شنید کو جلد ہی ختم کردیا گیا۔
ماہرین اقتصادیات کے مطابق چین فیز ون معاہدے کے تحت امریکی سامان کی توسیع کی خریداری کے اپنے اہداف تو پورا کرے گا۔ لیکن ان دو ممالک کے درمیان فیز ٹو اور نئی بات چیت کے امکانات کے بارے میں مزید شکوک و شبہات پیدا ہوگئیں ہیں۔