امریکہ کے نیو یارک شہرمیں سیاہ فام جارج فلائیڈ کی موت کے خلاف احتجاج کر رہے لوگوں کو جمع نہیں ہونے دینے کے لیے پیر سے رات میں کرفیو کا حکم دے دیا گیا ہے۔ میئر بل ڈی بلاسيو اور ریاست نیویارک کے گورنر اینڈریوکو اومو نے پیر کو مشترکہ طور پر اس کا اعلان کیا۔
کرفیو رات 11 بجے سے صبح پانچ بجے تک نافذ رہے گا۔
واضح ہو کہ جارج فلائیڈ کے خاندان کی جانب سے ہائر کیے جانے والے ڈاکٹرز میں سے ایک نیویارک شہر کے سابق میڈیکل ایگزامینر مائیکل بیڈن کا کہنا ہے کہ ’میرے خیال میں موت کی وجہ گردن پر دباؤ کی وجہ سے asphyxia یعنی دم گھٹنا ہے۔ جس نے دماغ کی طرف جانے والی آکسیجن کے راستے میں خلل ڈالا، اور کمر پر پڑنے والے دباؤ نے سانس لینے میں دقت پیدا کی۔‘
سیاہ فام امریکی شہری جارج فلائیڈ کی پولیس تحویل میں ہوئی موت کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں کی چھٹی رات امریکہ کے مختلف شہروں میں پر تشدد واقعات رونما ہوئے ہیں۔
اس کی وجہ سے امریکہ کے تقریباً 40 شہروں میں کرفیو نافذ کر دیا گیا لیکن لوگوں نے بڑے پیمانے پر پابندیوں کو نظر انداز کیا جس کی وجہ سے ملک بھر میں تناؤ میں اضافہ ہوا ہے۔