سی این این کی رپورٹ کے مطابق مقامی وقت اتوار کو 40 امریکی شہروں میں کرفیو کا اعلان کیا گیا ہے اور تقریبا 5 ہزار سیکوریٹی فورسز کے جوانوں کو 15 ریاستوں میں تعینات کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ مزید 2 ہزار جوانوں کو تیار رہنے کے لیے کہا گیا ہے، تاکہ ضرورت کے وقت استعمال کیا جا سکے۔
ریاستہائے متحدہ امریکہ کے نیشنل سیکوریٹی ایڈوائزر روبرٹ اوبرائن نے ان تمام الزامات کی تردید کی، جن میں کہا گیا ہے کہ امریکی پولیس منظم طریقے سے نسل پرستی پر مبنی کارروائی کر رہی ہے۔
اوبرائن نے سی این این کو بتایا کہ کچھ برے سیب ہیں، جو ملک میں قانون نافذ کرنے والے افسران میں شامل ہیں، وہ نسل پرستی کا تاثر دیتے ہیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ 25 مئی کی شب 46 سالہ ایک سیاہ فام امریکی شہری جارج فلائیڈ کو ریاست مینی سوٹا میں ایک پولیس اہلکار نے گلا گھونٹ کر قتل کر دیا تھا، جس کے بعد سے ہی پورے امریکہ میں احتجاج کا سلسلہ شروع ہو گیا اور تا حال جاری ہے۔