نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن یعنی NATO کے سکریٹری جنرل زینس اشٹالٹن برگ کا کہنا ہے کہ افغانستان کی فورسز اب اتنی مضبوط ہوچکی ہیں کہ سکیورٹی کی ذمہ داریاں وہ اکیلے ہی سنبھال سکتی ہیں۔
اشٹالٹن برگ نے ایک خبر رساں ایجنسی کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ ناٹو نے تقریباً دو عشروں تک افغانستان میں سکیورٹی فراہم کی ہے لیکن اب وہاں کی حکومت اور سکیورٹی فورسز بین الاقوامی فورسز کی مدد کے بغیر ہی اپنے پاؤں پر کھڑی ہوسکتی ہیں۔
امریکہ اور ناٹو افواج نے افغانستان سے واپسی کی تیاریاں شروع کردی ہیں لیکن ملک میں تشدد کے واقعات میں ایک مرتبہ پھر اضافہ ہوگیا ہے۔ اس بارے میں اشٹالٹن برگ کا کہنا تھا کہ ناٹو ممالک افغانستان کی وزارتوں کو صلاح و مشورے اور سکیورٹی فورسز کی مالی معاونت جاری رکھیں گے۔ اس کے علاوہ کابل حکومت اور طالبان کے درمیان ’سست رفتاری سے آگے بڑھنے والے‘ مذاکرات کی بھی حمایت کریں گے۔
(یو این آئی)