امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعہ کو کہا کہ دنیا کے سب سے بڑے جمہوری ملک بھارت اور امریکہ دوطرفہ تعلقات کی تاریخ میں نیا باب شروع کر رہے ہیں۔
جو بائیڈن نے کہا "بھارت اور امریکہ کے قریبی اور مضبوط تعلقات سے پوری دنیا کو فائدہ ہوسکتا ہے اور میرے خیال میں ایسا ہونا شروع ہو گیا ہے۔ آج ہم امریکہ بھارت تعلقات کی تاریخ کا ایک نیا باب شروع کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا "مجھے طویل عرصے سے یقین ہے کہ بھارت اور امریکہ کے تعلقات کئی عالمی چیلنجوں سے نمٹنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ 2006 میں نائب صدر بننے کے بعد میں نے کہا تھا کہ 2020 تک بھارت اور امریکہ دنیا کے قریب ترین ممالک میں شامل ہوں گے۔”
انہوں نے کہا کہ بھارت اور امریکہ مل کر کووڈ کی وبا کو ختم کر سکتے ہیں۔ آب و ہوا کی تبدیلی اور ہند بحرالکاہل کے خطے کو محفوظ بنانے کے بارے میں بھی وہ وزیر اعظم کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔
امریکی صدر نے کہا "وزیر اعظم اور میں دنیا کے سامنے آنے والے آب و ہوا کے چیلنجوں کاسامنا اپنے کواڈ اتحادیوں کے ساتھ ہندبحرالکاہل خطے کا استحکام کیسے یقینی بنا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا ’’جمہوری اقدار کو برقرار رکھنا ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے۔ تنوع کے لیے ہمارا مشترکہ عزم ہے۔ ملک میں رہنے والے تقریبا 40 لاکھ ہندنژاد امریکیوں کا امریکہ کی ترقی اور مضبوط بنانے میں تعاون ہے۔
- وزیر اعطم مودی کی وائٹ ہاوئس میں امریکی صدر سے ملاقات
- وزیر اعظم مودی کا کواڈ لیڈرز سمٹ میں افتتاحی خطاب
واضح رہے کہ جمعہ کی رات کو وائٹ ہاؤس میں وزیر اعظم نریندر مودی اور امریکی صدر جو بائیڈن کے درمیان دو طرفہ ملاقات ہوئی۔ ملاقات کے دوران پی ایم مودی نے کہا کہ میرے اور میرے وفد کے پرتپاک استقبال کے لیے آپ کا شکریہ۔
ساتھ ہی جو بائیڈن نے کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت بھارت اور امریکہ کے تعلقات مضبوط اور قریبی ہونا طے ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ امریکہ بھارت کئی قسم کے چیلنجوں کو حل کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ جو بائیڈن نے وزیر اعظم مودی سے کہا کہ ہم بھارت امریکہ تعلقات میں ایک نیا باب دیکھ رہے ہیں۔
(یو این آئی)