پومپيو اور جے شنكر کے درمیان بدھ کو اہم میٹنگ ہونے والی ہے، جس میں دہشت گردی، افغانستان سے متعلق مسائل، ایران امریکہ تنازع، ،روس سے دفاعی معاہدہ ،بھارت اور امریکہ کے درمیان تجارت کے معاملے، انڈو پیسفک ریجن اور دیگر معاملات پر بات چیت کا امکان ہے۔
پومپيو کے دورے کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے ایس جے شنكر نے آج کہا کہ امریکہ اور ایران کے درمیان موجودہ حالات میں بھارت اپنے قومی مفاد کی بنیاد پر ہی کوئی رخ اپنائےگا۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ اور ایران دونوں سےبھارت کے اچھے تعلقات ہیں اور ان کے درمیان کشیدگی ان کچھ مشکل بین الاقوامی مسائل میں سے ایک ہے جوبھارت کے سامنے ہیں۔
یاد رہے جمعہ کو جاپان میں جی 20- سمٹ کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرپ کے درمیان دو طرفہ بات چیت ہونے والی ہے۔ یہ ملاقاتیں ایسے دور میں ہورہی ہیں جب گلوبل ڈپلیومیسی بہت نازک دور سے گزررہی ہے۔ اس کا اثر اقتصادیات پر پڑنا طے ہے۔جو بھارت کے لیے ایک چیلنج ہے۔
اب سب کی نگاہیں آج ہونے والی پومپیو اور وزیر خارجہ جے شنکر کے درمیان ہونے والی میٹنگ پر مرکوز ہیں۔ کیونکہ امریکہ اور ایران کے درمیان کشیدگی جاری ہے۔ ایسے میں امریکہ بھارت سے ایران کے خلاف سخت رخ اپنانے کی اپیل کرسکتا ہے۔