امریکہ کے جوہری ہتھیاروں کی ذمہ داری سنبھالنے والے نیشنل نیوکلیئر سیفٹی ایڈمنسٹریشن (این این ایس) اور محکمہ توانائی کے نیٹ ورک پر بڑا سائبر حملہ کرکے ہیکروں نے خفیہ معملومات حاصل کی ہے۔ امریکی میڈیا کپمنی پالیٹیکلو نے اپنی رپورٹ میں ان افسران کے حوالے سے اطلاع دی۔
رپورٹ کے مطابق فیڈرل انرجی ریگولیٹری کمیشن (ایف ای آر سی) اور ایلاماس لیبارٹریز کے علاوہ محکمہ توانائی کے کئی دفاتر کے نیٹ ورک میں مشتبہ سرگرمیوں کے بارے میں معلوم ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سوشل میڈیا کے 'غیر آئینی' قواعد کو ختم کرنے کی اپیل
قبل ازیں امریکہ کی سائبر سیکیورٹی اینڈ انفراسٹرکچر سکیورٹی ایجنسی (سی آئی ایس اے) نے اس سے پہلے جمعرات کے روز حکومت کے تمام محکموں کو وارننگ دیتے ہوئے بڑے سائبر حملے کے بارے میں اطلاع دی تھی۔ اس سائبر حملے سے امریکہ کی وزارت دفاع پینٹاگن، وزارت تجارت، ہوم لینڈ سیکیورٹی، مالیات اور محکمہ صحت بھی متاثر ہوئے ہیں۔
اخبار واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق، اے پی ٹی 29 نامی ایک ہیکنگ گروہ اس سائبر حملے کے لیے ذمہ دار ہے۔ اس گروہ کو دی ڈیوک کے نام سے بھی جانا جاتا ہے اور اس کا تعلق مبینہ طور پر روس سے ہے۔ امریکہ میں روسی سفارتخانہ نے میڈیا کے ان دعوے کو خارج کیا ہے۔