ETV Bharat / international

ٹوائلٹ پر مودی کی تقریر کوعجیب طریقے سے دیکھا گیا: جے شنكر

بھارتی وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنكر نے وزیراعظم نریندر مودی کے ناقدین پر نشانہ لگاتے ہوئے انہیں ’اشرافیہ‘ کہہ کر مخاطب کیا اور کہا کہ لڑکیوں کے ٹوائلٹ پر وزیراعظم کی تقریر کو عجیب انداز میں دیکھا گیا۔

author img

By

Published : Oct 3, 2019, 1:51 PM IST

بھارتی وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنكر

جے شنكر نے جمعرات کو یہاں ’لائبریری آف کانگریس‘ میں امریکی اسپیکر نینسی پیلوسی کی موجودگی میں منعقد ایک پروگرام میں کہا ’’ایک بھارتی وزیر اعظم کا ایک قومی خطاب میں لڑکیوں کے ٹوائلٹ کی بات کرنے پر عجیب انداز میں دیکھا گیا۔’اشرافیہ لوگ‘ گاندھی جی کی اس مشہور بات کو بھول گئے کہ ’ صفائی کا مقام ایشور کے قریب ہے‘۔

انہوں نے کہا’’واضح طور پر بھارت کے لوگوں کاتجزیہ کرنے کا طریقہ مختلف ہوتا ہے جسے وہ وقت آنے پر مؤثر طریقے سے سامنے رکھتے ہیں۔ شاید حفظان صحت کی سمت میں کئے گئے بڑے کام کی وجہ سے حالیہ انتخابات میں مودی حکومت کو ایک بڑا مینڈیٹ ملا‘‘۔

مسٹر جےشنكر نے کہا کہ فی الحال اگر کوئی چیلنج ہے جس کا سامنا گاندھی جی کرنا چاہتے تو وہ ہے موسمیاتی تبدیلی- اور ہندوستان اس پر مسلسل کام کر رہا ہے۔

اس موقع پر امریکی اسپیکر نینسی پیلوسی نے کہا کہ بھارت اور امریکہ کے درمیان آپسی تعلقات اور باہمی تعاون کی بہت اچھی مثال ہے۔

انہوں نے کہا ’’دنیا کے دو سب سے بڑے جمہوری ممالک (آپ کا سب سے بڑا جمہوری ملک اور ہمارا سب سے قدیم جمہوری ملک) انصاف کو فروغ دینے میں ہمارا پارٹنر رہا ہے۔

اس دوران، مسٹر جے شنكر نے ٹوئٹ کرکے کہا’’ ’ویشنو جن تو‘ بھجن پر ہیوسٹن کے امریکی نوجوانوں کی پریزنٹیشن کو دیکھنے کی سفارش کروں گا۔’لائبریری آف کانگریس‘ کے پروگرام میں اس کا پرفارمس کیا گیا‘‘۔ وزیر خارجہ نے پروگرام کا آڈیو ویژوول لنک بھی شیئر کیا۔

انہوں نے کہا’’لائبریری آف کانگریس میں مہاتما گاندھی کو بہت خوبصورت انداز میں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ اس دوران امریکی اسپیکر نینسی پیلوسی، امریکی کانگریس کے رکن اور بہت سے دوسرے معزز لوگ بھی موجود تھے۔

مسٹر جے شنكر نے 2014 سے نریندر مودی حکومت کی جانب سے کئے گئے دیہی ترقیات اور دیگر فلاحی کاموں کا ذکر بھی پروگرام میں کیا۔

انہوں نے کہا آئندہ پانچ برسوں میں ان منصوبوں کو نہ صرف آگے لے جایا جائے گا بلکہ ان سے متعلق نئی مہم بھی شروع کیے جائیں گے۔ ان میں سے ایک سنگل یوز پلاسٹک کے خلاف مہم بھی شامل ہے‘‘۔

جے شنكر نے جمعرات کو یہاں ’لائبریری آف کانگریس‘ میں امریکی اسپیکر نینسی پیلوسی کی موجودگی میں منعقد ایک پروگرام میں کہا ’’ایک بھارتی وزیر اعظم کا ایک قومی خطاب میں لڑکیوں کے ٹوائلٹ کی بات کرنے پر عجیب انداز میں دیکھا گیا۔’اشرافیہ لوگ‘ گاندھی جی کی اس مشہور بات کو بھول گئے کہ ’ صفائی کا مقام ایشور کے قریب ہے‘۔

انہوں نے کہا’’واضح طور پر بھارت کے لوگوں کاتجزیہ کرنے کا طریقہ مختلف ہوتا ہے جسے وہ وقت آنے پر مؤثر طریقے سے سامنے رکھتے ہیں۔ شاید حفظان صحت کی سمت میں کئے گئے بڑے کام کی وجہ سے حالیہ انتخابات میں مودی حکومت کو ایک بڑا مینڈیٹ ملا‘‘۔

مسٹر جےشنكر نے کہا کہ فی الحال اگر کوئی چیلنج ہے جس کا سامنا گاندھی جی کرنا چاہتے تو وہ ہے موسمیاتی تبدیلی- اور ہندوستان اس پر مسلسل کام کر رہا ہے۔

اس موقع پر امریکی اسپیکر نینسی پیلوسی نے کہا کہ بھارت اور امریکہ کے درمیان آپسی تعلقات اور باہمی تعاون کی بہت اچھی مثال ہے۔

انہوں نے کہا ’’دنیا کے دو سب سے بڑے جمہوری ممالک (آپ کا سب سے بڑا جمہوری ملک اور ہمارا سب سے قدیم جمہوری ملک) انصاف کو فروغ دینے میں ہمارا پارٹنر رہا ہے۔

اس دوران، مسٹر جے شنكر نے ٹوئٹ کرکے کہا’’ ’ویشنو جن تو‘ بھجن پر ہیوسٹن کے امریکی نوجوانوں کی پریزنٹیشن کو دیکھنے کی سفارش کروں گا۔’لائبریری آف کانگریس‘ کے پروگرام میں اس کا پرفارمس کیا گیا‘‘۔ وزیر خارجہ نے پروگرام کا آڈیو ویژوول لنک بھی شیئر کیا۔

انہوں نے کہا’’لائبریری آف کانگریس میں مہاتما گاندھی کو بہت خوبصورت انداز میں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ اس دوران امریکی اسپیکر نینسی پیلوسی، امریکی کانگریس کے رکن اور بہت سے دوسرے معزز لوگ بھی موجود تھے۔

مسٹر جے شنكر نے 2014 سے نریندر مودی حکومت کی جانب سے کئے گئے دیہی ترقیات اور دیگر فلاحی کاموں کا ذکر بھی پروگرام میں کیا۔

انہوں نے کہا آئندہ پانچ برسوں میں ان منصوبوں کو نہ صرف آگے لے جایا جائے گا بلکہ ان سے متعلق نئی مہم بھی شروع کیے جائیں گے۔ ان میں سے ایک سنگل یوز پلاسٹک کے خلاف مہم بھی شامل ہے‘‘۔

Intro:Body:

jaishankar on modi's speech in UNGA 2019


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.