ایران کے صدر حسن روحانی 74 ویں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکت کرنے کے لئے وزیر خارجہ جواد ظریف کے ساتھ نیو یارک روانہ ہو گئے۔
اطلاعات کے مطابق نیویارک میں ایرانی صدر حسن روحانی پریس کانفرنس سے خطاب کر سکتے ہے اور مختلف میڈیا چینلوں کو انٹرویو بھی دے سکتے ہیں۔
روحانی اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیوگوٹریس اور کئی بین الاقوامی اداروں سے سربراہان کے ساتھ بھی ملاقات کریں گے۔
ذرائع ابلاغ کی اطلاعات کے مطابق امریکہ گزشتہ 14 ستمبر کو سعودی عرب کے دو پٹرولیم ریفائنری میں ہوئے ڈرون حملے میں ایران کا ہاتھ بتا رہا ہے۔ جبکہ یمن کے حوثی باغیوں نے اس حملے کی ذمہ داری لی ہے۔
مزید پڑھیں ٹرمپ نے روحانی سے ملاقات ہونے کا امکان ظاہر کیا
تاہم ایران اپنے اوپر عائد الزامات کو مسترد کرتا آیا ہے۔ امریکہ اور ایران کے تلخ تعلقات کے درمیان روحانی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کرنے کے لیے نیو یارک روانہ ہوئے ہیں۔
انتخابات میں حسن روحانی کی فتح کے بعد امریکی حکومت نے کہا تھا کہ وہ ایران سے اس کے جوہری پروگرام پر براہ راست بات کرنے پر تیار ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب تیل کمپنی آرامکو کی تنصیبات پر حملے کے بعد ایران اور سعودی عرب کے درمیان شدید کشیدگی چل رہی ہے۔