ETV Bharat / international

ایران ہتھیاروں کی تیاری سے گریز کرنے پر کاربند ہے: اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے جوہری ہتھیاروں سے متعلق ادارے نے کہا ہے کہ ایران 2015 میں عالمی طاقتوں کے ساتھ ہوئے جوہری معاہدے کی تعمیل کررہا ہے اور مزید ہتھیاروں کی تیاری سے گریز کرنے پر کاربند ہے۔

اقوام متحدہ
author img

By

Published : Mar 5, 2019, 11:33 AM IST

جوہری توانائی کی عالمی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے بورڈ آف گورنرز کو معمول کی صورت حال سے آگاہ کرتے ہوئے ڈائیرکٹر جنرل یوکیا امانو نے گزشتہ ماہ رکن ممالک کو بھیجی گئی ایک خفیہ رپورٹ کی تصدیق کی۔

ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان 2015 میں ہوئے جوہری معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ‘ایران جوائنٹ کمپری ہینسو پلان آف ایکشن کے تحت ہونے والے جوہری معاہدے پر عمل کررہا ہے’۔

یوکیا امانو کا کہنا تھا کہ ‘یہ ضروری ہے کہ ایران اپنے ان وعدوں پر مکمل طور پر عمل در آمد جاری رکھے’۔

یاد رہے کہ 2015 میں امریکا، جرمنی، فرانس، برطانیہ، روس اور چین نے ایران کے ساتھ جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدوں پر دستخط کیے تھے جس کے بدلے میں ایران پر عائد عالمی پابندیاں ہٹانے کا وعدہ کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ کا ایران کے جوہری معاہدے سے دستبرداری کا اعلان

undefined

بعد ازاں امریکا میں صدارتی انتخابات کےبعد ڈونلڈ ٹرمپ نئے صدر بنے تھے اور انہوں نے گزشتہ برس ایران کے ساتھ ہوئے معاہدے سے دست برداری کا اعلان کرتے ہوئے اس پر دوبارہ پابندیاں عائد کی تھیں۔

واشنگٹن میں اپنے خطاب میں ٹرمپ نے کہا تھا کہ امریکا نے ایران کے ساتھ عالمی جوہری معاہدے سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے اور امریکا پابندیاں دوبارہ بحال کرے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایران نے جوہری ہتھیار لے جانے والے میزائل تیار کر لیے ہیں، اگر معاہدے کو جاری رکھا گیا تو جوہری ہتھیاروں کی دوڑ شروع ہو جائے گی اور ایک ایسی ریاست کو جوہری ہتھیار کی اجازت نہیں دی جاسکتی جو امریکا کی بربادی کے نعرے لگاتی ہو۔

امریکی صدر نے کہا تھا کہ ایران کی جوہری ہتھیار بنانے کی کوششیں انتہائی خطرناک ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ‘ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے پر امریکا کو تاریخی پشیمانی ہوگی‘

undefined

دوسری جانب جرمنی، فرانس، برطانیہ، روس اور چین اس معاہدے کو بحال رکھنا چاہتے ہیں جس کے تحت ایران کو معاشی فوائد حاصل ہوں گے۔

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ وہ یورپ سے اپنی امیدیں نہ جوڑے کیونکہ تہران کے ساتھ عالمی قوتوں سے جوہری معاہدے کے تخلیق کار امریکا کے دباؤ میں ہیں۔

جوہری توانائی کی عالمی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے بورڈ آف گورنرز کو معمول کی صورت حال سے آگاہ کرتے ہوئے ڈائیرکٹر جنرل یوکیا امانو نے گزشتہ ماہ رکن ممالک کو بھیجی گئی ایک خفیہ رپورٹ کی تصدیق کی۔

ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان 2015 میں ہوئے جوہری معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ‘ایران جوائنٹ کمپری ہینسو پلان آف ایکشن کے تحت ہونے والے جوہری معاہدے پر عمل کررہا ہے’۔

یوکیا امانو کا کہنا تھا کہ ‘یہ ضروری ہے کہ ایران اپنے ان وعدوں پر مکمل طور پر عمل در آمد جاری رکھے’۔

یاد رہے کہ 2015 میں امریکا، جرمنی، فرانس، برطانیہ، روس اور چین نے ایران کے ساتھ جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدوں پر دستخط کیے تھے جس کے بدلے میں ایران پر عائد عالمی پابندیاں ہٹانے کا وعدہ کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ کا ایران کے جوہری معاہدے سے دستبرداری کا اعلان

undefined

بعد ازاں امریکا میں صدارتی انتخابات کےبعد ڈونلڈ ٹرمپ نئے صدر بنے تھے اور انہوں نے گزشتہ برس ایران کے ساتھ ہوئے معاہدے سے دست برداری کا اعلان کرتے ہوئے اس پر دوبارہ پابندیاں عائد کی تھیں۔

واشنگٹن میں اپنے خطاب میں ٹرمپ نے کہا تھا کہ امریکا نے ایران کے ساتھ عالمی جوہری معاہدے سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے اور امریکا پابندیاں دوبارہ بحال کرے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایران نے جوہری ہتھیار لے جانے والے میزائل تیار کر لیے ہیں، اگر معاہدے کو جاری رکھا گیا تو جوہری ہتھیاروں کی دوڑ شروع ہو جائے گی اور ایک ایسی ریاست کو جوہری ہتھیار کی اجازت نہیں دی جاسکتی جو امریکا کی بربادی کے نعرے لگاتی ہو۔

امریکی صدر نے کہا تھا کہ ایران کی جوہری ہتھیار بنانے کی کوششیں انتہائی خطرناک ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ‘ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے پر امریکا کو تاریخی پشیمانی ہوگی‘

undefined

دوسری جانب جرمنی، فرانس، برطانیہ، روس اور چین اس معاہدے کو بحال رکھنا چاہتے ہیں جس کے تحت ایران کو معاشی فوائد حاصل ہوں گے۔

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ وہ یورپ سے اپنی امیدیں نہ جوڑے کیونکہ تہران کے ساتھ عالمی قوتوں سے جوہری معاہدے کے تخلیق کار امریکا کے دباؤ میں ہیں۔

Intro:Body:

sharfe alam


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.