امریکہ میں بھارتی سفارتخانے نے ہفتے کے روز کہا کہ اس نے "خالصتان عناصر" کے خلاف قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سامنے سخت احتجاج درج کیا ہے۔
واشنگٹن میں واقع بھارتی سفارت خانے کے باہر لگے مہاتما گاندھی کے مجسمے کے سامنے بڑی تعداد میں امریکہ میں مقیم بھارتیوں نے بھارتی کسانوں کی حمایت میں مظاہرہ کیا۔ اس دوران خالصتانی حامی مظاہرین نے مہاتما گاندھی کے مجسمے کو خالصتانی پرچم سے ڈھک دیا اور خالصتان حمایتی نعرے لگائے۔
سفارت خانے کے ایک بیان کے مطابق "سفارتخانے کے سامنے واقع مہاتما گاندھی میموریل پلازہ میں مہاتما گاندھی کے مجسمے کی 12 دسمبر 2020 کو خالصتانی عناصر نے بے حرمتی کی۔
سفارت خانے کے بیان میں کہا گیا ہے کہ سفارت خانہ غنڈہ گردی کرنے والے افراد کی اس مذموم حرکت کی شدید مذمت کرتا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ "سفارتخانے نے امریکی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سامنے سخت احتجاج کیا ہے اور اس معاملے کو قابل اطلاق قانون کے تحت ملزمان کے خلاف جلد تحقیقات اور کارروائی کے لئے امریکی محکمہ خارجہ کے سامنے بھی اٹھایا ہے۔"
واشنگٹن میں بھارتی سفارت خانے کے سامنے واقع مہاتما گاندھی کے مجسمے کی ہفتہ کے روز کسانوں کی حمایت میں منعقدہ احتجاج کے دوران بے حرمتی کی گئی۔ اس موقع پر 'خالصتان' کے جھنڈے بھی دکھائے گئے۔
مظاہرے کے منتظمین میں سے ایک مان سیمران سنگھ نے کہا کہ "یہ احتجاج خاص طور پر حکومت کے خلاف نہیں بلکہ کسانوں کی حمایت میں ہے۔ یہ وہاں کی موجودہ انتظامیہ کے خلاف ہے۔ ہم اس بل کو اپنی ثقافت کے خاتمے کے طور پر دیکھتے ہیں۔"
انہوں نے کہا کہ "میرے نزدیک ہم صرف ایک اور گروپ ہیں جو کسانوں کی حمایت کرتے ہیں۔ خالصتان کہاں سے آیا ہے؟ پچھلے 35 سالوں میں آپ نے اس سرگرمی کو بڑھتا ہوا دیکھا ہے۔ بھارت اس سوال کو اپنے لوگوں یا اپنی حکومت سے کیوں نہیں پوچھتا؟ ہمارے پاس یہ کیوں ہے؟ امریکہ میں جب کوئی علیحدگی کی بات کرتا ہے تو ہم ان سے پوچھتے ہیں کہ کیوں؟
اس سال کے شروع میں 3 جون کو نامعلوم افراد کے ذریعہ جارج فلائیڈ احتجاج کے دوران مہاتما کے مجسمے کے ساتھ توڑ پھوڑ کی گئی تھی۔ بے حرمتی کے بعد مجسمے کی تجدید کیلئے ایک ماہر کو بلایا گیا۔
مہاتما گاندھی کے مجسمے کی نقاب کشائی اس وقت کے وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی نے 16 ستمبر 2000 کو اس وقت کے امریکی صدر بل کلنٹن کی موجودگی میں کی تھی۔
پنجاب، ہریانہ اور متعدد دیگر ریاستوں کے ہزاروں کسان گزشتہ 18 دنوں سے دہلی کی سرحدوں پر تینوں نافذ کردہ زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔