ETV Bharat / international

India Bought Pegasus as Part of Defence Deal with Israel: بھارت نے 2017 میں اسرائیل سے پیگاسس خریدا تھا، نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں انکشاف

نیویارک ٹائمز کی تازہ سنسنی خیز رپورٹ کے مطابق مودی حکومت نے 2017 میں مزائل سسٹم سمیت ہتھیاروں کی خریداری کے لیے 2 بلین ڈالر کے دفاعی سودے کے تحت اسرائیلی اسپائی ویئر پیگاسس کو بھی خریدا تھا۔ نیویارک ٹائمز میں گذشتہ روز شائع ہونے والی رپورٹ میں سنسنی خیز انکشاف کیا ہے جس کے بعد اسپائی ویئر پیگاسس معاملہ میں بی جے پی حکومت ایک بار پھر سوالوں کے گھیرے میں ہے۔ India Bought Pegasus as Part of Defence Deal with Israel

بھارت نے 2017 میں اسرائیل سے پیگاسس خریدا تھا
بھارت نے 2017 میں اسرائیل سے پیگاسس خریدا تھا
author img

By

Published : Jan 29, 2022, 2:18 PM IST

Updated : Jan 29, 2022, 2:31 PM IST

نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن نے بھی اس اسپائی ویئر کو خریدا تھا جس کا مقصد گھریلو نگرانی تھا۔ اس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ دنیا بھر میں اس اسپائی ویئر کو کس طرح استعمال کیا گیا۔ میکسیکو حکومت نے اسپائی ویئر کے ذریعہ صحافیوں اور حزب اختلاف کے لوگوں کو نشانہ بنایا گیا۔

امریکی اخبار نے دعویٰ کیا کہ جولائی 2017 میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے دورہ اسرائیل کے دوران واضح طور پر یہ پیغام دیا تھا کہ بھارت اب فلسطین کے حوالے سے اپنے پرانے موقف میں تبدیل لارہا ہے، جس کے بعد اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نتین یاہو اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے درمیان تعلقات میں اضافہ ہوا تھا۔ اس وقت بھارت نے اسرائیل سے جدید ہتھیار اور جاسوسی سافٹ ویئر خریدنے کا معاہدہ کیا تھا جبکہ اس معاہدے کی کل مالیت تقریباً 15000 کروڑ روپے تھی۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ کے فوری بعد نیتن یاہو نے بھی بھارت کا دورہ کیا تھا تاہم یہ دورہ کسی بھی اسرائیلی وزیراعظم کا پہلا دورہ تھا۔ وہیں ابھی تک بھارت اور اسرائیل کی جانب سے اس بات کی تصدیق نہیں کی گئی کے دونوں ممالک کے درمیان پیگاسس ڈیل ہوئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

پیگاسس اور کسانوں کے مسئلے پر راہل کی قیادت میں اپوزیشن کی میٹنگ، پارلیمنٹ تک سائیکل مارچ

رپورٹ میں جمال خاشقجی کے حوالہ سے بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب نے بھی ان کے خلاف اسرائیلی اسپائی ویئر کا استعمال کیا تھا جنہیں سعودی حکام کارندوں نے قتل کر دیا تھا۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ اسرائیلی وزارت دفاع نے پیگاسس کو بھارت، پولینڈ، ہنگری کےلیے دیگر کئی ممالک کو فروخت کیا۔

نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن نے بھی اس اسپائی ویئر کو خریدا تھا جس کا مقصد گھریلو نگرانی تھا۔ اس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ دنیا بھر میں اس اسپائی ویئر کو کس طرح استعمال کیا گیا۔ میکسیکو حکومت نے اسپائی ویئر کے ذریعہ صحافیوں اور حزب اختلاف کے لوگوں کو نشانہ بنایا گیا۔

امریکی اخبار نے دعویٰ کیا کہ جولائی 2017 میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے دورہ اسرائیل کے دوران واضح طور پر یہ پیغام دیا تھا کہ بھارت اب فلسطین کے حوالے سے اپنے پرانے موقف میں تبدیل لارہا ہے، جس کے بعد اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نتین یاہو اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے درمیان تعلقات میں اضافہ ہوا تھا۔ اس وقت بھارت نے اسرائیل سے جدید ہتھیار اور جاسوسی سافٹ ویئر خریدنے کا معاہدہ کیا تھا جبکہ اس معاہدے کی کل مالیت تقریباً 15000 کروڑ روپے تھی۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ کے فوری بعد نیتن یاہو نے بھی بھارت کا دورہ کیا تھا تاہم یہ دورہ کسی بھی اسرائیلی وزیراعظم کا پہلا دورہ تھا۔ وہیں ابھی تک بھارت اور اسرائیل کی جانب سے اس بات کی تصدیق نہیں کی گئی کے دونوں ممالک کے درمیان پیگاسس ڈیل ہوئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

پیگاسس اور کسانوں کے مسئلے پر راہل کی قیادت میں اپوزیشن کی میٹنگ، پارلیمنٹ تک سائیکل مارچ

رپورٹ میں جمال خاشقجی کے حوالہ سے بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب نے بھی ان کے خلاف اسرائیلی اسپائی ویئر کا استعمال کیا تھا جنہیں سعودی حکام کارندوں نے قتل کر دیا تھا۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ اسرائیلی وزارت دفاع نے پیگاسس کو بھارت، پولینڈ، ہنگری کےلیے دیگر کئی ممالک کو فروخت کیا۔

Last Updated : Jan 29, 2022, 2:31 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.