سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ 'اب سبھی، یہاں تک کہ نام نہاد 'دشمن' بھی کہنا شروع کر رہے ہیں کہ صدر ٹرمپ ووہان لیب سے آنے والے چائنا وائرس کے بارے میں ٹھیک تھے۔'
انہوں نے چین پر اس 'لیب لیک' کی وجہ سے ہونے والی اموات اور تباہی پر جرمانہ عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ 'چین کو اموات اور تباہی کے لئے امریکہ اور دنیا کو 10 ٹریلین ڈالر ادا کرنا چاہئے۔'
امریکہ کے کورونا وائرس کے ٹاپ ایڈوائزر ڈاکٹر انتھونی فوکی کے نجی ای میلز کے پریس کے سامنے آنے کے بعد ووہان لیب سے آنے والے کورونا وائرس پر بحث ایک بار پھر شروع ہو گئی ہے۔
جنوری سے جون 2020 تک فریڈم آف انفارمیشن ایکٹ (ایف او آئی اے) کے تحت درخواستوں کے ذریعہ واشنگٹن پوسٹ، بزفیڈ نیوز اور سی این این نے 3000 صفحات پر مشتمل ای میلز موصول کئے ہیں۔
ای میلز سے امریکہ میں کووڈ پھیلنے کے ابتدائی دنوں کے بارے میں انکشاف ہوا۔ ڈاکٹر فوکی اور ان کے ساتھیوں نے ابتدائی دنوں میں اس نظریہ کا نوٹس لیا تھا کہ کووڈ 19 چین کے ووہان میں ایک تجربہ گاہ سے لیک ہوا ہو۔
مزید پڑھیں:
پاکستان: کورونا ویکسین نہ لینے والے ملازمین کی تنخواہ روکنے کی ہدایت
"لیب لیک" کے ای میل کے حوالے سے ڈاکٹر نے سی این این کو بتایا کہ اسے ابھی بھی اس بات کا امکان نہیں ہے کہ ووہان کی لیباریٹری نے وائرس جاری کیا ہے۔