ETV Bharat / international

ہاؤڈی مودی: ٹرمپ کا شامل ہونا بھارت کی اہمیت کا ثبوت - غیر سرکاری پروگرام

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹیکساس کے ہیوسٹن میں ہاؤڈی مودی پروگرام میں شامل ہونا بھارت کی اہمیت کا ثبوت ہے ۔وزیر اعظم نریندر مودی کے لئے ہیوسٹن شہر میں 22 ستمبر کو ہاؤڈی مودی پروگرام کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔

ہاؤڈی مودی: ٹرمپ کا شامل ہونا بھارت کی اہمیت کا ثبوت
author img

By

Published : Sep 21, 2019, 11:08 PM IST

Updated : Oct 1, 2019, 12:43 PM IST

اس رنگا رنگ پروگرام میں مودی کے ساتھ ساتھ مسٹر ٹرمپ بھی شامل ہوں گے۔ یہ پہلی مرتبہ ہے جب امریکی صدر کسی دوسرے ملک کے سربراہ کے ساتھ غیر سرکاری پروگرام میں ایک اسٹیج پر نظر آئیں گے۔

اس پروگرام میں 50 ہزار سے زائد لوگ شامل ہوں گے اور اسے بھارت کے باہر مسٹر مودی کا اب تک کا سب سے بڑا پروگرام بتایا جا رہا ہے۔

سابق اسسٹنٹ سکریٹری نشا بسوال نے کہا ’’میرے خیال سے یہ پروگرام بھارت اور امریکہ کے لوگوں کے درمیان تعلقات کو مضبوط کرے گا ‘‘۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر ٹرمپ کا اس پروگرام کے لئے ٹیکساس جانا انتہائی خوش آئند ہے۔ منتظمین نے اس پروگرام میں امریکہ کے مختلف معزز افراد کو بھی مدعو کیا ہے جس میں ہاؤس میجاریٹی لیڈر سٹینی هویر، امریکی کانگریس کے لیڈر، امریکہ کے منتخب افسران اور گورنر شامل ہیں۔

خیال رہے کہ بھارت، ہیوسٹن کا چوتھا سب سے بڑا تجارتی شرکت دار ہے اور توانائی کے شعبے میں دونوں کے درمیان آنے والے وقت میں تجارتی تعلقات بڑھنے کا امکان ہے۔ امریکہ پیٹرول اور گیس کے کاروبار کو بڑھانا چاہتا ہے۔ اور بھارت کے لئے بھی امریکہ کے ساتھ تجارت کو فروغ دینے کے لئے یہ ایک اچھا موقع ہے۔

ایسی قیاس آرائی کی جا رہی ہیں کہ دونوں ممالک کے لیڈر اس پروگرام کے دوران کچھ بڑا اعلان کر سکتے ہیں۔

واشنگٹن بروكنگ انسٹی ٹیوٹ میں بھارت کی پراجیکٹ ڈائریکٹر تنوی مدان نے کہا ’’اگر ایسا ہوتا ہے تو اس کا کافی چرچا ہو گا اور صدر کو اس کا کریڈٹ جائے گا‘‘۔

صدر ٹرمپ کے لئے یہ پروگرام اگلے سال ہونے والے صدارتی انتخابات کے مدنظر بھارتی نژاد امریکوں کو راغب کرنے کا یہ ایک اچھا موقع ہے۔

مسٹر ٹرمپ نے بھی اس تعلق سے صحافیوں سے کہا تھا کہ ’’اس پروگرام میں بڑی تعداد میں لوگ شامل ہوں گے اور مجھے لگتا ہے کہ یہ تعداد اندازے سے بھی زیادہ ہوگی۔ انہوں نے مجھ سے اس پروگرام میں آنے کے لئے بات کی تھی اور میں اس پروگرام میں شامل هوں گا‘‘۔

اس رنگا رنگ پروگرام میں مودی کے ساتھ ساتھ مسٹر ٹرمپ بھی شامل ہوں گے۔ یہ پہلی مرتبہ ہے جب امریکی صدر کسی دوسرے ملک کے سربراہ کے ساتھ غیر سرکاری پروگرام میں ایک اسٹیج پر نظر آئیں گے۔

اس پروگرام میں 50 ہزار سے زائد لوگ شامل ہوں گے اور اسے بھارت کے باہر مسٹر مودی کا اب تک کا سب سے بڑا پروگرام بتایا جا رہا ہے۔

سابق اسسٹنٹ سکریٹری نشا بسوال نے کہا ’’میرے خیال سے یہ پروگرام بھارت اور امریکہ کے لوگوں کے درمیان تعلقات کو مضبوط کرے گا ‘‘۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر ٹرمپ کا اس پروگرام کے لئے ٹیکساس جانا انتہائی خوش آئند ہے۔ منتظمین نے اس پروگرام میں امریکہ کے مختلف معزز افراد کو بھی مدعو کیا ہے جس میں ہاؤس میجاریٹی لیڈر سٹینی هویر، امریکی کانگریس کے لیڈر، امریکہ کے منتخب افسران اور گورنر شامل ہیں۔

خیال رہے کہ بھارت، ہیوسٹن کا چوتھا سب سے بڑا تجارتی شرکت دار ہے اور توانائی کے شعبے میں دونوں کے درمیان آنے والے وقت میں تجارتی تعلقات بڑھنے کا امکان ہے۔ امریکہ پیٹرول اور گیس کے کاروبار کو بڑھانا چاہتا ہے۔ اور بھارت کے لئے بھی امریکہ کے ساتھ تجارت کو فروغ دینے کے لئے یہ ایک اچھا موقع ہے۔

ایسی قیاس آرائی کی جا رہی ہیں کہ دونوں ممالک کے لیڈر اس پروگرام کے دوران کچھ بڑا اعلان کر سکتے ہیں۔

واشنگٹن بروكنگ انسٹی ٹیوٹ میں بھارت کی پراجیکٹ ڈائریکٹر تنوی مدان نے کہا ’’اگر ایسا ہوتا ہے تو اس کا کافی چرچا ہو گا اور صدر کو اس کا کریڈٹ جائے گا‘‘۔

صدر ٹرمپ کے لئے یہ پروگرام اگلے سال ہونے والے صدارتی انتخابات کے مدنظر بھارتی نژاد امریکوں کو راغب کرنے کا یہ ایک اچھا موقع ہے۔

مسٹر ٹرمپ نے بھی اس تعلق سے صحافیوں سے کہا تھا کہ ’’اس پروگرام میں بڑی تعداد میں لوگ شامل ہوں گے اور مجھے لگتا ہے کہ یہ تعداد اندازے سے بھی زیادہ ہوگی۔ انہوں نے مجھ سے اس پروگرام میں آنے کے لئے بات کی تھی اور میں اس پروگرام میں شامل هوں گا‘‘۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Oct 1, 2019, 12:43 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.