ETV Bharat / international

ہیرس امریکہ کی پہلی خاتون نائب صدر بننے کے لئے تیار - کملا ہیرس

کملا ہیرس 20 جنوری کو پہلی سیاہ فام امریکی نائب صدر کے طور پر حلف لینے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔ امریکہ کی تاریخ میں یہ پہلی بار ہوگا کہ کوئی بھارتی نژاد خاتون امریکہ کی نائب صدر کے طور پر منتخب ہوئی ہیں۔

ہیرس امریکہ کی پہلی خاتون نائب صدر بننے کے لئے تیار
ہیرس امریکہ کی پہلی خاتون نائب صدر بننے کے لئے تیار
author img

By

Published : Jan 20, 2021, 1:42 PM IST

کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والی 56 سالہ کملا ہیرس ہفتے کے روز امریکہ کی تاریخ میں پہلی خاتون نائب صدر منتخب ہو کر ایک نئی تاریخ رقم کر دیں گی۔ وہ پہلی غیر سفید فام نائب صدر اور پہلی بھارتی نژاد نائب صدر بھی ہیں۔

امریکہ کی تاریخ میں یہ پہلی بار ہوگا کہ کوئی بھارتی نژاد خاتون امریکہ کی نائب صدر کے طور پر منتخب ہوئی ہیں۔

کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والی ڈیموکریٹ امیدوار شہر آکلینڈ میں دو تارکین وطن والدین کے یہاں سنہ 1964 میں پیدا ہوئیں۔ ان کی والدہ کا تعلق جہاں بھارت سے تھا وہیں ان کے والد جمیکا میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے نانا پی وی گوپالن ایک بھارتی مجاہد آزادی تھے۔ یہ پہلی غیر سفید فام خاتون ہیں جنہوں نے امریکہ کے سب سے بڑی پارٹی کی ٹکٹ پر صدراتی انتخاب میں حصہ لیا۔ وہ 2003 میں سان فرانسسکو کے لیے اعلی ترین ڈسٹرکٹ اٹارنی بن گئیں۔ سنہ 2010 میں کیلیفورنیا کی اٹارنی جنرل کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والی پہلی خاتون اور پہلی سیاہ فام خاتون منتخب ہوئیں۔ اس کے بعد سنہ 2016 میں کیلیفورنیا کی جونیئر امریکی سینیٹر کی حیثیت سے منتخب ہوئیں۔

ہیرس کے والد جمیکا سے اور ان کی والدہ کا تعلق بھارت سے ہے، اس لحاظ سے وہ پہلی غیر سفید فام شخصیت بھی ہیں۔ ہیرس اٹارنی جنرل کی حیثیت سے بھی کام کرچکی ہیں اور اپنی ان صلاحیتوں کی بنا پر انتخابی مہم کے دوران انہوں نے ریپبلک کے نامزد امیدواروں سے تیکھے سوالات کرکے ڈیموکریٹک پارٹی کے ابھرتے ہوئے ستارے کی حیثیت سے شہرت حاصل کی۔

امریکہ کی نائب صدر بننے والی پہلی خاتون بن کر ہیرس نے امریکی تاریخ میں ایک نیا صفحہ جوڑ دیا ہے۔ ڈیموکریٹس کو امید ہے کہ ہیرس کی تاریخی نوعیت، ممکنہ طور پر ڈیموکریٹک ووٹروں خاص طور پر افریقی امریکی نژاد عوام اور نوجوانوں کو اپنی طرف مائل کریں گی، خاص طور پر جن میں بائیڈن کو لے کر زیادہ کم جوش و خروش پایا جاتا ہے۔

امریکی عوام کے درمیان ہیرس کا تعارف نائب صدر کے طور پر ہونے سے عوام خود کو زیادہ قریب محسوس کرسکتے ہیں۔ ہیرس نے ایک ٹوئیٹ میں لکھا تھا کہ ' وہ میری والدہ شیاملہ جیسے لوگوں کو ووٹ دے رہے ہیں، جنہوں نے میری بہن اور مجھے یہ سکھایا ہے کہ اگر آپ کو کوئی مسئلہ نظر آتا ہے تو آپ اس کے بارے میں شکایت نہیں کرتے ہیں، بلکہ آپ اسے حل کرنے کے لیے کچھ کرتے ہیں۔' یہ یقین مجھ میں میری والدہ کی وجہ سے ہی آیا ہے۔ تبدیلی اسی وقت مکمن ہے جب ہم اس پر کام کرنا شروع کردیں'۔

ہیرس کی والدہ شیاملہ گوپالن صرف 19 سال کی تھیں، جب وہ بھارت سے برکلے کے لیے روانہ ہوئی تھیں۔ یہیں پر ان کی ملاقات جمیکا سے تعلق رکھنے والے اقتصادیات کے طالب علم ڈونلڈ ہیرس سے ہوئی۔ انہوں نے شادی کی اور ان کے دو بچے، کملا اور مایا پیدا ہوئے۔ ہیرس ہمیشہ عوامی جلسے میں اپنی بھارتی پہچان کو برقرار رکھتی ہیں۔

کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والی 56 سالہ کملا ہیرس ہفتے کے روز امریکہ کی تاریخ میں پہلی خاتون نائب صدر منتخب ہو کر ایک نئی تاریخ رقم کر دیں گی۔ وہ پہلی غیر سفید فام نائب صدر اور پہلی بھارتی نژاد نائب صدر بھی ہیں۔

امریکہ کی تاریخ میں یہ پہلی بار ہوگا کہ کوئی بھارتی نژاد خاتون امریکہ کی نائب صدر کے طور پر منتخب ہوئی ہیں۔

کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والی ڈیموکریٹ امیدوار شہر آکلینڈ میں دو تارکین وطن والدین کے یہاں سنہ 1964 میں پیدا ہوئیں۔ ان کی والدہ کا تعلق جہاں بھارت سے تھا وہیں ان کے والد جمیکا میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے نانا پی وی گوپالن ایک بھارتی مجاہد آزادی تھے۔ یہ پہلی غیر سفید فام خاتون ہیں جنہوں نے امریکہ کے سب سے بڑی پارٹی کی ٹکٹ پر صدراتی انتخاب میں حصہ لیا۔ وہ 2003 میں سان فرانسسکو کے لیے اعلی ترین ڈسٹرکٹ اٹارنی بن گئیں۔ سنہ 2010 میں کیلیفورنیا کی اٹارنی جنرل کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والی پہلی خاتون اور پہلی سیاہ فام خاتون منتخب ہوئیں۔ اس کے بعد سنہ 2016 میں کیلیفورنیا کی جونیئر امریکی سینیٹر کی حیثیت سے منتخب ہوئیں۔

ہیرس کے والد جمیکا سے اور ان کی والدہ کا تعلق بھارت سے ہے، اس لحاظ سے وہ پہلی غیر سفید فام شخصیت بھی ہیں۔ ہیرس اٹارنی جنرل کی حیثیت سے بھی کام کرچکی ہیں اور اپنی ان صلاحیتوں کی بنا پر انتخابی مہم کے دوران انہوں نے ریپبلک کے نامزد امیدواروں سے تیکھے سوالات کرکے ڈیموکریٹک پارٹی کے ابھرتے ہوئے ستارے کی حیثیت سے شہرت حاصل کی۔

امریکہ کی نائب صدر بننے والی پہلی خاتون بن کر ہیرس نے امریکی تاریخ میں ایک نیا صفحہ جوڑ دیا ہے۔ ڈیموکریٹس کو امید ہے کہ ہیرس کی تاریخی نوعیت، ممکنہ طور پر ڈیموکریٹک ووٹروں خاص طور پر افریقی امریکی نژاد عوام اور نوجوانوں کو اپنی طرف مائل کریں گی، خاص طور پر جن میں بائیڈن کو لے کر زیادہ کم جوش و خروش پایا جاتا ہے۔

امریکی عوام کے درمیان ہیرس کا تعارف نائب صدر کے طور پر ہونے سے عوام خود کو زیادہ قریب محسوس کرسکتے ہیں۔ ہیرس نے ایک ٹوئیٹ میں لکھا تھا کہ ' وہ میری والدہ شیاملہ جیسے لوگوں کو ووٹ دے رہے ہیں، جنہوں نے میری بہن اور مجھے یہ سکھایا ہے کہ اگر آپ کو کوئی مسئلہ نظر آتا ہے تو آپ اس کے بارے میں شکایت نہیں کرتے ہیں، بلکہ آپ اسے حل کرنے کے لیے کچھ کرتے ہیں۔' یہ یقین مجھ میں میری والدہ کی وجہ سے ہی آیا ہے۔ تبدیلی اسی وقت مکمن ہے جب ہم اس پر کام کرنا شروع کردیں'۔

ہیرس کی والدہ شیاملہ گوپالن صرف 19 سال کی تھیں، جب وہ بھارت سے برکلے کے لیے روانہ ہوئی تھیں۔ یہیں پر ان کی ملاقات جمیکا سے تعلق رکھنے والے اقتصادیات کے طالب علم ڈونلڈ ہیرس سے ہوئی۔ انہوں نے شادی کی اور ان کے دو بچے، کملا اور مایا پیدا ہوئے۔ ہیرس ہمیشہ عوامی جلسے میں اپنی بھارتی پہچان کو برقرار رکھتی ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.