ETV Bharat / international

'جنیوا کانفرنس میں روس-امریکہ کو اسٹریٹجک استحکام پر توجہ دینی چاہیے'

سال 2020 میں گرین پارٹی کے صدارتی امیدوار ہووی ہاکنس نے کہا کہ جوہری استحکام سب سے اہم مسئلہ ہے جس پر جو بائیڈن اور ولادیمیر پوتن کو توجہ دینی چاہئے کیونکہ دونوں ممالک اپنے جوہری طاقت کو جدید بناتے رہتے ہیں۔

Geneva Conference
Geneva Conference
author img

By

Published : Jun 10, 2021, 5:55 PM IST

امریکہ کی گرین پارٹی کے شریک بانی ہووی ہاکنس نے کہا ہے کہ چونکہ امریکہ اور روس اپنی جوہری طاقت کو جدید بناتے رہتے ہیں، دونوں ممالک کے رہنماؤں کو جنیوا اجلاس میں پہلے اسٹریٹجک استحکام پر توجہ دینی چاہیے۔

امریکی صدر جو بائیڈن اور روسی صدر ولادیمیر پوتن 16 جون کو جنیوا میں ایک سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ توقع ہے کی دونوں رہنماؤں کے درمیان اسٹریٹیجک استحکام، یوکرین اور بیلاروس کی صورتحال اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

سال 2020 میں گرین پارٹی کے صدارتی امیدوار ہووی ہاکنس نے کہا کہ جوہری استحکام سب سے اہم مسئلہ ہے جس پر جو بائیڈن اور ولادیمیر پوتن کو توجہ دینی چاہیے کیونکہ دونوں ممالک اپنے جوہری طاقت کو جدید بناتے رہتے ہیں۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ اگر وہ انٹرمیڈیٹ رینج نیوکلیئر فورسز (آئی این ایف) معاہدے کی تجدید کے لیے پہل کرسکتے ہیں تو یہ ایک بڑا قدم ہوگا۔

واضح رہے کہ آئی این ایف معاہدے پر 8 دسمبر 1987 کو واشنگٹن میں سوویت رہنما میخائل گورباچوف اور امریکی صدر رونالڈ ریگن نے دستخط کیے تھے جو یکم جون 1988 کو عمل میں آیا تھا۔

تقریباً 30 برس بعد 2018 میں اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے معاہدے کو ختم کرنے کا اعلان کیا تھا اور 2019 میں اسے باضابطہ طور پر واپس لے لیا گیا تھا۔

امریکہ کی گرین پارٹی کے شریک بانی ہووی ہاکنس نے کہا ہے کہ چونکہ امریکہ اور روس اپنی جوہری طاقت کو جدید بناتے رہتے ہیں، دونوں ممالک کے رہنماؤں کو جنیوا اجلاس میں پہلے اسٹریٹجک استحکام پر توجہ دینی چاہیے۔

امریکی صدر جو بائیڈن اور روسی صدر ولادیمیر پوتن 16 جون کو جنیوا میں ایک سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ توقع ہے کی دونوں رہنماؤں کے درمیان اسٹریٹیجک استحکام، یوکرین اور بیلاروس کی صورتحال اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

سال 2020 میں گرین پارٹی کے صدارتی امیدوار ہووی ہاکنس نے کہا کہ جوہری استحکام سب سے اہم مسئلہ ہے جس پر جو بائیڈن اور ولادیمیر پوتن کو توجہ دینی چاہیے کیونکہ دونوں ممالک اپنے جوہری طاقت کو جدید بناتے رہتے ہیں۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ اگر وہ انٹرمیڈیٹ رینج نیوکلیئر فورسز (آئی این ایف) معاہدے کی تجدید کے لیے پہل کرسکتے ہیں تو یہ ایک بڑا قدم ہوگا۔

واضح رہے کہ آئی این ایف معاہدے پر 8 دسمبر 1987 کو واشنگٹن میں سوویت رہنما میخائل گورباچوف اور امریکی صدر رونالڈ ریگن نے دستخط کیے تھے جو یکم جون 1988 کو عمل میں آیا تھا۔

تقریباً 30 برس بعد 2018 میں اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے معاہدے کو ختم کرنے کا اعلان کیا تھا اور 2019 میں اسے باضابطہ طور پر واپس لے لیا گیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.