ETV Bharat / international

سابق امریکی وزیر خارجہ کولن پاول کا انتقال

امریکہ کے سابق جوائنٹ چیفس صدر اور سابق سیکریٹری آف اسٹیٹ کولن پاول کی 84 سال کی عمر میں کووڈ 19 سے متعلق طبی پیچیدگیوں کی وجہ سے انتقال کرگئے۔ کولن پاول چار امریکی صدور کے لیے خدمات انجام دیں اور سیاسی منظرنامے اور طاقت کے ایوانوں میں ایک اہم اثاثہ تصور کیے جاتے تھے۔

Former US Secretary of State Colin Powell passes away
سابق امریکی وزیر خارجہ کولن پاول
author img

By

Published : Oct 18, 2021, 8:32 PM IST

سابق امریکی وزیر خارجہ اور ریٹائرڈ جنرل کولن پاول کا انتقال ہو گیا ہے۔ ان کے اہل خانہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کولن پاول کا انتقال کووڈ 19 کے باعث طبی پیچیدگیوں کی وجہ سے ہوئی ہے۔

کولن پاول کے فیسبک اکاؤنٹ سے ایک پوسٹ کے ذریعہ ان کے خاندان نے کہا کہ جنرل کولن ایل پاول ، سابق امریکی وزیر خارجہ اور جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے چیئرمین کا آج صبح کووڈ 19 کی طبی پیچیدگیوں کے باعث انتقال ہوگیا۔

پوسٹ میں مزید لکھا گیا کہ انھیں مکمل طور پر ویکسین دی گئی تھی۔ ہم والٹر ریڈ نیشنل میڈیکل سینٹر کے طبی عملے کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں جو ان کی دیکھ بھال کر رہے تھے۔ ہم نے ایک بڑی شخصیت اور محبت کرنے والے شوہر ، والد ، دادا اور ایک عظیم امریکی کو کھو دیا ہے۔

امریکی فوج کے سابق فور اسٹار جنرل کولن پاول اور سابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے چار امریکی صدور کے لیے خدمات انجام دیں اور سیاسی منظرنامے اور طاقت کے ایوانوں میں ایک اہم اثاثہ تصور کیے جاتے تھے۔

Former US Secretary of State Colin Powell passes away
سابق امریکی وزیر خارجہ کولن پاول

1958 میں گریجویشن کرنے کے بعد، پاول کو امریکی فوج میں سیکنڈ لیفٹیننٹ مقرر کیا گیا۔ فوج میں اپنے 35 سالوں کے دوران انہوں نے ویت نام کے دو دورے کیے،مغربی جرمنی اور جنوبی کوریا میں تعینات رہے اور 1987 میں صدر رونالڈ ریگن کے نائب قومی سلامتی مشیر رہے اور پھر 1988 سے 1989 تک قومی سلامتی کے مشیر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔

انہیں 1989 میں جنرل کے عہدے پر ترقی دی گئی، اور اس وقت کے صدر جارج ایچ ڈبلیو بش نے انہیں جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کا چیئرمین مقرر کیا۔

1989 میں پاول جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے پہلے سیاہ فام چیئرمین بنے۔ اس کردار میں انھوں نے پاناما پر امریکی حملے اور بعد میں 1991 میں عراقی فوج کو بے دخل کرنے کے لیے کویت پر امریکی حملے کی نگرانی کی۔

کولن پاول ، جنہوں نے جنگ اور امن میں ڈیموکریٹک اور ریپبلکن صدور کی خدمت کی لیکن اقوام متحدہ کے سامنے جانے اور عراق میں امریکی جنگ کو جائز قرار دینے کے غلط دعوے کرتے ہوئے ان کی ساکھ کو نقصان پہنچا۔

کولن پاول کی ساکھ کو دردناک دھچکا اس وقت لگا جب 2003 میں پاول اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سامنے گئے اور عراق کے خلاف امریکی جنگ کا مقدمہ پیش کیا۔ جس میں انہوں نے غلط معلومات کا حوالہ دیا اور کہا کہ صدام حسین نے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار چھپائے ہوئے تھے لیکن بعدازاں عراق میں ان ہتھیاروں کی موجودگی کے دعوے جھوٹے ثابت ہوئے تھے۔

2005 میں انٹرویو کے دوران اس حوالے سے کولن پاول نے ندامت کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ایک داغ ہے اور میرے ریکارڈ کا حصہ رہے گا، یہ انتہائی تکلیف دہ ہے۔

courtesy tweeter
بشکریہ ٹویٹر

سابق صدر جارج ڈبلیو بش نے کہا کہ وہ اور سابق خاتون اول لورا بش پاول کی موت سے انتہائی غمزدہ ہیں۔ بش نے مزید کہا "وہ ایک عظیم عوامی خدمت گزار تھے اور اندرون و بیرون ملک ان کا بہت احترام کیا جاتا تھا۔ اور سب سے اہم کولن ایک خاندانی آدمی اور دوست تھا۔ لورا اور میں الما اور ان کے بچوں کو ایک عظیم انسان کی زندگی کو یاد کرتے مخلصانہ تعزیت بھیجتے ہیں۔

سابق امریکی وزیر خارجہ اور ریٹائرڈ جنرل کولن پاول کا انتقال ہو گیا ہے۔ ان کے اہل خانہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کولن پاول کا انتقال کووڈ 19 کے باعث طبی پیچیدگیوں کی وجہ سے ہوئی ہے۔

کولن پاول کے فیسبک اکاؤنٹ سے ایک پوسٹ کے ذریعہ ان کے خاندان نے کہا کہ جنرل کولن ایل پاول ، سابق امریکی وزیر خارجہ اور جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے چیئرمین کا آج صبح کووڈ 19 کی طبی پیچیدگیوں کے باعث انتقال ہوگیا۔

پوسٹ میں مزید لکھا گیا کہ انھیں مکمل طور پر ویکسین دی گئی تھی۔ ہم والٹر ریڈ نیشنل میڈیکل سینٹر کے طبی عملے کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں جو ان کی دیکھ بھال کر رہے تھے۔ ہم نے ایک بڑی شخصیت اور محبت کرنے والے شوہر ، والد ، دادا اور ایک عظیم امریکی کو کھو دیا ہے۔

امریکی فوج کے سابق فور اسٹار جنرل کولن پاول اور سابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے چار امریکی صدور کے لیے خدمات انجام دیں اور سیاسی منظرنامے اور طاقت کے ایوانوں میں ایک اہم اثاثہ تصور کیے جاتے تھے۔

Former US Secretary of State Colin Powell passes away
سابق امریکی وزیر خارجہ کولن پاول

1958 میں گریجویشن کرنے کے بعد، پاول کو امریکی فوج میں سیکنڈ لیفٹیننٹ مقرر کیا گیا۔ فوج میں اپنے 35 سالوں کے دوران انہوں نے ویت نام کے دو دورے کیے،مغربی جرمنی اور جنوبی کوریا میں تعینات رہے اور 1987 میں صدر رونالڈ ریگن کے نائب قومی سلامتی مشیر رہے اور پھر 1988 سے 1989 تک قومی سلامتی کے مشیر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔

انہیں 1989 میں جنرل کے عہدے پر ترقی دی گئی، اور اس وقت کے صدر جارج ایچ ڈبلیو بش نے انہیں جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کا چیئرمین مقرر کیا۔

1989 میں پاول جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے پہلے سیاہ فام چیئرمین بنے۔ اس کردار میں انھوں نے پاناما پر امریکی حملے اور بعد میں 1991 میں عراقی فوج کو بے دخل کرنے کے لیے کویت پر امریکی حملے کی نگرانی کی۔

کولن پاول ، جنہوں نے جنگ اور امن میں ڈیموکریٹک اور ریپبلکن صدور کی خدمت کی لیکن اقوام متحدہ کے سامنے جانے اور عراق میں امریکی جنگ کو جائز قرار دینے کے غلط دعوے کرتے ہوئے ان کی ساکھ کو نقصان پہنچا۔

کولن پاول کی ساکھ کو دردناک دھچکا اس وقت لگا جب 2003 میں پاول اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سامنے گئے اور عراق کے خلاف امریکی جنگ کا مقدمہ پیش کیا۔ جس میں انہوں نے غلط معلومات کا حوالہ دیا اور کہا کہ صدام حسین نے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار چھپائے ہوئے تھے لیکن بعدازاں عراق میں ان ہتھیاروں کی موجودگی کے دعوے جھوٹے ثابت ہوئے تھے۔

2005 میں انٹرویو کے دوران اس حوالے سے کولن پاول نے ندامت کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ایک داغ ہے اور میرے ریکارڈ کا حصہ رہے گا، یہ انتہائی تکلیف دہ ہے۔

courtesy tweeter
بشکریہ ٹویٹر

سابق صدر جارج ڈبلیو بش نے کہا کہ وہ اور سابق خاتون اول لورا بش پاول کی موت سے انتہائی غمزدہ ہیں۔ بش نے مزید کہا "وہ ایک عظیم عوامی خدمت گزار تھے اور اندرون و بیرون ملک ان کا بہت احترام کیا جاتا تھا۔ اور سب سے اہم کولن ایک خاندانی آدمی اور دوست تھا۔ لورا اور میں الما اور ان کے بچوں کو ایک عظیم انسان کی زندگی کو یاد کرتے مخلصانہ تعزیت بھیجتے ہیں۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.