ETV Bharat / international

مواخذے پر بحث میں ڈونلڈ ٹرمپ کے وکلا کے حتمی دلائل - اردو نیوز

ٹرمپ کے وکلا کو جمعہ کو اپنا مقدمہ پیش کرنے کے لئے 16 گھنٹے کی مہلت دی گئی تھی، جن میں سے انہوں نے تین گھنٹوں میں اپنے موکل کے دلائل پیش کئے۔ اس دوران انہوں نے ایوان نمائندگان کے منیجرز پر بھی سخت تنقید کی جس نے ٹرمپ کے 6 جنوری کو کیپٹل ہل پر ہونے والے واقعے کے درمیان تعلق ثابت کرنے میں ناکام رہے۔

Donald Trump
Donald Trump
author img

By

Published : Feb 13, 2021, 12:50 PM IST

امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف سینیٹ میں مواخذہ چلائے جانے کے فیصلے کے بعد ان کے وکلاء نے اس معاملے میں اپنے حتمی دلائل دیئے اور اب مواخذہ منظور کرنے کا فیصلہ سینیٹروں کے ہاتھوں میں ہے۔

ٹرمپ کے وکلا کو جمعہ کو اپنا مقدمہ پیش کرنے کے لئے 16 گھنٹے کی مہلت دی گئی تھی، جس میں سے انہوں نے تین گھنٹوں میں اپنے موکل کے دلائل پیش کئے۔ اس دوران انہوں نے ایوان نمائندگان کے منیجرز پر بھی سخت تنقید کی جس نے ٹرمپ کے 6 جنوری کو کیپٹل ہل پر ہونے والے واقعے کے درمیان تعلق ثابت کرنے میں ناکام رہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے اہم وکیل بروس کاسٹر جونیئر نے کل اپنا حتمی مؤقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’ایوان نمائندگان کے منتظمین نے 14 گھنٹے سے زیادہ صرف یہ ثابت کرنے میں نکال دیئے کہ کیپٹل ہل پر ہونے والے تشدد کتنے خوفناک تھے۔'' انہوں نے ایک بار بھی یہ نہیں کہا کہ امریکہ کے 45 ویں صدر ٹرمپ کا اس واقعہ سے کیا لینا دینا ہے، جس کے حوالہ سے یہ بحث ہوئی ہے۔

ایڈوکیٹ کاسٹر نے یہ بھی ثابت کرنے کی کوشش کی کہ مسٹر ٹرمپ کی 6 جنوری کو تقریر کیپٹل ہل میں تشدد کا باعث نہیں بنی کیونکہ وہاں لوگ پہلے سے ہی غصہ میں تھے، جب وہ تقریر کر رہے تھے، نہ کہ ان کی تقریر کے بعد لوگ مشتعل ہوئے۔ ٹرمپ نے تو اپنے حامیوں سے پر امن احتجاج کرنے کا مطالبہ کیا تھا لیکن وہاں سابق صدر کے الفاظ کو غلط ظاہر کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

کاسٹر نے استفہامیہ لہجے میں کہا ’’یہ تقریباً گیارہ اور ڈیڑھ بجے کے دوران کے سیکیورٹی کیمروں کی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کیپٹل ہل کے قریب فرسٹ اسٹریٹ پر لوگوں کا مجمع شروع ہوا اور یہ واقعہ مسٹر ٹرمپ کی تقریر سے 45 منٹ قبل پیش آیا۔‘‘ ڈونالڈ ٹرمپ کی تقریر سے قبل شرپسندوں نے کیپیٹل ہل سے صرف ایک میل دور جمع ہونا شروع ہوگئے تھے۔ کیا آپ لوگوں نے یہ حقائق ایوان نمائندگان کے منیجرز کی پیش کش کے دوران نہیں دیکھے؟

قابل ذکر بات یہ ہے کہ ڈونالڈ ٹرمپ کے حامیوں نے 6 جنوری کو واشنگٹن میں کانگریس بلڈنگ کیپیٹل ہل پر حملہ کیا اور املاک کو نقصان پہنچایا۔ یہ پرتشدد واقعہ اس وقت پیش آیا جب انہوں نے وائٹ ہاؤس کے قریب اپنے ہزاروں حامیوں سے خطاب کیا۔ خیال رہے ان مظاہروں کے دوران تشدد میں دو خواتین سمیت پانچ افراد ہلاک ہوگئے، جبکہ پولیس نے اس سلسلے میں متعدد افراد کو گرفتاربھی کیا تھا۔

امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف سینیٹ میں مواخذہ چلائے جانے کے فیصلے کے بعد ان کے وکلاء نے اس معاملے میں اپنے حتمی دلائل دیئے اور اب مواخذہ منظور کرنے کا فیصلہ سینیٹروں کے ہاتھوں میں ہے۔

ٹرمپ کے وکلا کو جمعہ کو اپنا مقدمہ پیش کرنے کے لئے 16 گھنٹے کی مہلت دی گئی تھی، جس میں سے انہوں نے تین گھنٹوں میں اپنے موکل کے دلائل پیش کئے۔ اس دوران انہوں نے ایوان نمائندگان کے منیجرز پر بھی سخت تنقید کی جس نے ٹرمپ کے 6 جنوری کو کیپٹل ہل پر ہونے والے واقعے کے درمیان تعلق ثابت کرنے میں ناکام رہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے اہم وکیل بروس کاسٹر جونیئر نے کل اپنا حتمی مؤقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’ایوان نمائندگان کے منتظمین نے 14 گھنٹے سے زیادہ صرف یہ ثابت کرنے میں نکال دیئے کہ کیپٹل ہل پر ہونے والے تشدد کتنے خوفناک تھے۔'' انہوں نے ایک بار بھی یہ نہیں کہا کہ امریکہ کے 45 ویں صدر ٹرمپ کا اس واقعہ سے کیا لینا دینا ہے، جس کے حوالہ سے یہ بحث ہوئی ہے۔

ایڈوکیٹ کاسٹر نے یہ بھی ثابت کرنے کی کوشش کی کہ مسٹر ٹرمپ کی 6 جنوری کو تقریر کیپٹل ہل میں تشدد کا باعث نہیں بنی کیونکہ وہاں لوگ پہلے سے ہی غصہ میں تھے، جب وہ تقریر کر رہے تھے، نہ کہ ان کی تقریر کے بعد لوگ مشتعل ہوئے۔ ٹرمپ نے تو اپنے حامیوں سے پر امن احتجاج کرنے کا مطالبہ کیا تھا لیکن وہاں سابق صدر کے الفاظ کو غلط ظاہر کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

کاسٹر نے استفہامیہ لہجے میں کہا ’’یہ تقریباً گیارہ اور ڈیڑھ بجے کے دوران کے سیکیورٹی کیمروں کی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کیپٹل ہل کے قریب فرسٹ اسٹریٹ پر لوگوں کا مجمع شروع ہوا اور یہ واقعہ مسٹر ٹرمپ کی تقریر سے 45 منٹ قبل پیش آیا۔‘‘ ڈونالڈ ٹرمپ کی تقریر سے قبل شرپسندوں نے کیپیٹل ہل سے صرف ایک میل دور جمع ہونا شروع ہوگئے تھے۔ کیا آپ لوگوں نے یہ حقائق ایوان نمائندگان کے منیجرز کی پیش کش کے دوران نہیں دیکھے؟

قابل ذکر بات یہ ہے کہ ڈونالڈ ٹرمپ کے حامیوں نے 6 جنوری کو واشنگٹن میں کانگریس بلڈنگ کیپیٹل ہل پر حملہ کیا اور املاک کو نقصان پہنچایا۔ یہ پرتشدد واقعہ اس وقت پیش آیا جب انہوں نے وائٹ ہاؤس کے قریب اپنے ہزاروں حامیوں سے خطاب کیا۔ خیال رہے ان مظاہروں کے دوران تشدد میں دو خواتین سمیت پانچ افراد ہلاک ہوگئے، جبکہ پولیس نے اس سلسلے میں متعدد افراد کو گرفتاربھی کیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.