امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ 'ہم حیرت انگیز طور پر ترقی کررہے ہیں، ظاہر ہے چین ہم سے سمجھوتہ کرنا چاہے گا اور یہ معاہدہ مناسب شرائط پر ہونا چاہئے ورنہ اس کا کوئی مطلب نہیں ہوگا۔
امریکہ کے صدر نے موجودہ حالات کے لیے چین کی بجائے امریکہ کی سابقہ حکومت انتظامیہ کو ذمہ دار ٹھہرایا۔
گزشتہ روز ڈونلڈ ٹرمپ نے تقریباً 150 ارب ڈالر کی چینی مصنوعات پر یکم ستمبر سے دس فیصد محصولات عائد کرنے کا فیصلہ موخر کر دیا تھا۔
ٹرمپ کے اعلان کے بعد مذکورہ چینی مصنوعات پر عائد دس فیصد محصولات کا اطلاق اب پندرہ دسمبر سے ہو گا۔
واضح رہے کہ چند روز قبل امریکہ نے چین کو کرنسی میں ردوبدل کرنے والا ملک قرار دیا تھا جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہو گیا تھا۔
چین اور امریکہ کی تجارتی جنگ کے باعث عالمی بازار میں بھی اتار چڑھاؤ دیکھا جا رہا ہے، مبصرین کے مطابق دونوں ممالک مذاکرات کے باوجود کسی قابل عمل سمجھوتے پر نہیں پہنچ سکے۔