سال 2021 کے دوران موسمیاتی تغیراتی تبدیلیوں کی وجہ سے دنیا کے کئی ممالک کو بڑی قدرتی آفات کا سامنا کرنا پڑا۔
رواں برس غیر متوقع طور پر کئی علاقوں میں ریکارڈ گرمی ہوئی تو کہیں پارہ نقطہ انجماد سے بھی نیچے کر گیا جبکہ کئی ممالک ایسے بھی تھے جہاں پر ریکارڈ بارشیں ہوئیں، جس کی وجہ سے متعدد لوگ بے گھر ہوئے اور نظام زندگی مفلوج ہوا۔ سیلاب کی وجہ سے لوگ بے گھر ہوئے تو کہیں برفانی طوفانوں کی وجہ سے نظام زندگی مفلوج ہوا۔
رپورٹ کے مطابق رواں برس اگست میں امریکی ریاست کیلی فورنیا کے جنگلات میں خوفناک آتشزدگی ہوئی، جسے دنیا کی دوسری بڑی آگ قرار دیا گیا، اس کی وجہ سے سیکڑوں جانور، ہزاروں ایکڑ اراضی اور درجنوں افراد بے گھر ہوئے تھے۔ رواں برس امریکہ شدید گرمی ریکارڈ کی گئی، جس کے باعث درجنوں شہری ہلاک ہوئے۔
اسی طرح بارہ جولائی کو یورپ میں ہونے والی بارشوں سے تباہی مچائی، جس کے نتیجے میں 200 شہری ہلاک ہوئے، سب سے زیادہ ہلاکتیں جرمنی میں ہوئی تھیں جبکہ سیکڑوں مکانات کو نقصان پہنچا تھا۔
آسٹریلیا میں شدید بارشوں کے نتیجے میں سیلاب کی وجہ سے 40 ہزار سے زائد مکینوں کو اپنے مکانات چھوڑ کر دوسرے مقامات پر منتقل ہونا پڑا جبکہ یونان کے جنگل میں بھی آگ بھڑک اٹھی تھی، جس کے مضمرات ترکی اور تیونس سمیت بحیرہ روم کے خطے میں کئی ممالک کو آئندہ کئی سالوں تک شدید درجہ حرارت کا سامنا کرنا پڑے گا۔
چین کے دارالحکومت میں رواں سال گرد کا طوفان آیا، جس کے باعث انتظامیہ فضائی آپریشن مکمل بند کرنا پڑا جبکہ تعلیمی اداروں میں بھی تعطیلات دی گئیں تھیں۔
یہ بھی پڑھیں
- انسانیت کو بچانے پرعالمی رہنماؤں کا ماحولیاتی سربراہی اجلاس میں زور
- ہم موسمیاتی تبدیلی کو روکنے میں ناکام ہوکر اپنی قبریں خود کھود رہے ہیں: اقوام متحدہ
- موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے بھارت نے پیش کیا اپنا نظریہ
چین میں بھی سیلاب آیا تھا جس کی وجہ سے لوگ بے گھر ہوئے۔ روری میں برفانی طوفان کی وجہ نیویارک میں معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئی۔
اسپین کو رواں سال کے آغاز پر برفانی طوفان کا سامنا کرنا پڑا، جس کے باعث بڑی تباہی ہوئی اور نظام زندگی بری طرح سے متاثر ہوا تھا۔
انڈونیشیا اور مشرقی تیمور میں سیروجا طوفان تباہ کن سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کا سبب بنا۔ جولائی میں زیادہ درجہ حرارت اور تیز اور خشک ہوا سے بھڑکنے والی آگ کی وجہ سے ایجین ساحل کے قریب کئی مقامات سے ہزاروں ترک شہری اپنے گھروں اور غیر ملکی سیاح ہوٹلز سے نکلنے پر مجبور ہوئے۔
علاوہ ازیں بھارت کو ایک سال کے دوران تین سمندری طوفانوں اور تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا سامنا کرنا پڑا، جس کے نتیجے میں درجنوں شہری ہلاک ہوئے جبکہ مکانات کو نقصان بھی پہنچا۔
(یو این آئی)