روڈگرز نے منگل کو ایک ٹیلی ویزن نیو ز چینل میں کہا کہ یہ حملہ کیوبا کے خلاف امریکی انتظامیہ کی نفرت آمیز تقریر پالیسی کا نتیجہ ہے۔
اس دوران کیوبا کے حکام نے حملہ آوروں اور میامی میں واقع کیوبا مخالف گروپوں کے مابین تعلقات کے ثبوت پیش کئے۔
خیال رہے کہ 30 اپریل کو واشنگٹن میں کیوبا کے سفارتخانہ پر فائرنگ کے الزام میں کیوبانزاد امریکی شہری الیکزنڈر الاجو کو اے کے۔47رائفل کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا۔
کیوبا نے بتایا کہ سفارتخانہ کے اندر دس سفارتکاروں میں سے کوئی بھی زخمی نہیں ہوا لیکن سامان کو نقصان پہنچا تھا۔
کیوبا کے صدر مگیل ڈیا کینیل نے حملے کے بعد ٹوئٹ کرکے کہاکہ تمام ممالک کو 1961میں ویانا معاہدہ کا خیال رکھتے ہوئے سفارتی مشنوں کی سیکورٹی کرنی چاہئے۔
کیوبا کی وزارت خارجہ کے مطابق امریکہ میں اب تک کیوبا کے سفارتی مشنوں پر 20سے حملوں میں گیارہ لوگ ہلاک ہوئے ہیں۔