چین کے اسٹیٹ کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ یی نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے ساتھ چین امریکہ تعلقات اور یوکرین کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔Chinese FM Talks with US Counterpart
وانگ نے کہا کہ اس وقت چین امریکہ تعلقات کو آگے بڑھنا باقی ہے اور دونوں سربراہان مملکت کے درمیان بات چیت میں اتفاق رائے کو عملی جامہ پہنانا ہے۔
وزیر خارجہ وانگ نے کہا ’’تائیوان چین کا اٹوٹ انگ ہے اور تائیوان کا سوال چین کا اندرونی معاملہ ہے۔ انہوں نے امریکی فریق پر زور دیا کہ وہ ون چائنا اصول کے حقیقی معنی کی طرف لوٹے اور تائیوان کی آزادی کی حوصلہ افزائی کرنا اور حمایت دینا بند کرے۔
چینی وزیر خارجہ نے امریکہ کو "چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند‘‘ کرنے کا مطالبہ کیا، اس دوران دونوں رہنماؤں نے یوکرین پر بھی بات چیت کی۔
بلنکن نے چینی فریق کو یوکرین کی موجودہ صورتحال پر امریکی خیالات اور موقف سے آگاہ کیا۔ وانگ نے کہا کہ یوکرین کا مسئلہ ایک پیچیدہ مسئلہ ہے، جس کا تعلق نہ صرف بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں سے ہے بلکہ مختلف فریقوں کے سلامتی کے مفادات سے بھی گہرا تعلق ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ نہ صرف موجودہ بحران کو حل کرنے پر توجہ مرکوز کی جائے بلکہ طویل مدت میں خطے کے استحکام کو بھی برقرار رکھا جائے۔
وزیر خارجہ وانگ نے کہا ’’اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن کے طور پر، چین ہمیشہ اپنے موقف اور پالیسی کو معاملے کی خوبیوں کے مطابق بناتا ہے۔
چین کا خیال ہے کہ یوکرین کے بحران کو اقوام متحدہ کے مقاصد اور اصولوں کے مطابق حل ہوجانا چاہیے۔ اس قضیہ کے تدارک کے لیے ’اقوام متحدہ کا چارٹر‘ حل ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے تمام ممالک کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کیا جانا چاہیے۔ دوسرا، انہوں نے بات چیت کے ذریعے تنازعات کے پرامن حل پر زور دیا۔ وانگ نے کہا کہ چینی فریق کو امید ہے کہ جنگ جلد از جلد ختم ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ چینی فریق امریکہ، نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (ناٹو) اور یوروپی یونین کو روس کے ساتھ اسی طرح کی بات چیت میں شامل ہونے کی ترغیب دیتا ہے۔
اس کے علاوہ دونوں ممالک نے جزیرہ کوریا کی موجودہ صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
یو این آئی