چین نے امریکی زرعی مصنوعات کی خریداری کو روکنے کافیصلہ کیاہے اور ساتھ ہی ان پر مزید ٹیکس عائد کرنے کا بھی اشارہ دیاہے۔
چین نے گذشتہ روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں یوآن کی قدر میں مزید کمی کردی تھی۔
تمام صورتحال میں امریکی اسٹاک ڈاؤ جونز میں سال کی کم ترین سطح پر ٹریڈ ہوئی، دن کے اختتام پر اسٹاک 700پوائنٹس کی کمی پر بند ہوا، امریکا نے چین کو کرنسی کی قدر میں رد وبدل کرنے والا ملک قرار دے دیا۔
اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر چین نے اپنی کرنسی کی قدر میں مزید کمی کی تو اس کا اثر ایشیاء اور جنوب مشرقی ایشیاء کی منڈیوں پر نظرآئے گا اور ہو سکتا ہے انہیں بھی اپنی کرنسی کی قدر میں کمی کرنا پڑے۔
ماہرین کے مطابق کرنسی کی قدر میں کمی سے دنیا بھر میں مہنگائی، مزید ٹیکسز اور تجارتی پابندیوں کا خدشہ ہے۔