جنوبی امریکی ملک چلی نے کورونا ویکسین کی 18 لاکھ خوراک خریدنے کے لیے چین سے ایک معاہدہ کیا ہے۔ اس معاہدے کے تحت چین، چلی کو مئی-جون 2021 تک چینی کورونا ویکسین کَینسِنو کی تقریباً 18 لاکھ خوراک مہیا کروائے گی۔
چلی کے صدر سَیبِٹیَن پِنیرا منگل کے روز ایک پریس کانفرنس میں اس بات کا اعلان کیا۔
سَیبِٹیَن پنیرا نے کہا کہ ’آج ہمارے پاس ایک اچھی خبر ہے۔ ہم نے کورونا ویکسین کی 18 لاکھ خوراک خریدنے کے لیے چینی کمپنی کَینسِنو سے ایک معاہدہ کیا ہے۔ کورونا سے بچاؤ کے لیے اس ویکسین کی محض ایک خوراک ہی لینا ہوتی ہے‘۔
غور طلب ہے کہ چلی میں فروری ماہ سے ہی کورونا ٹیکہ کاری مہم کی شروعات ہو چکی ہے، جس کے لیے سینوواک اور فائزر کی کورونا ویکسین کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ چلی نے روس کی اسپوتنک-5 اور ایسٹرازینیکا کی کورونا ویکسین حاصل کرنے کے لیے بھی معاہدہ کیا ہے۔ چلی عالمی ادارہ صحت کی کووَیکس پروجیکٹ سے بھی وابستہ ہے۔
(یو این آئی)
چلی چین سے خریدے گا کورونا ویکسین کی 18 لاکھ خوراک
چلی میں فروری ماہ سے ہی کورونا ٹیکہ کاری مہم کی شروعات ہو چکی ہے۔ اس کے لیے سینوواک اور فائزر کی کورونا ویکسین کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
جنوبی امریکی ملک چلی نے کورونا ویکسین کی 18 لاکھ خوراک خریدنے کے لیے چین سے ایک معاہدہ کیا ہے۔ اس معاہدے کے تحت چین، چلی کو مئی-جون 2021 تک چینی کورونا ویکسین کَینسِنو کی تقریباً 18 لاکھ خوراک مہیا کروائے گی۔
چلی کے صدر سَیبِٹیَن پِنیرا منگل کے روز ایک پریس کانفرنس میں اس بات کا اعلان کیا۔
سَیبِٹیَن پنیرا نے کہا کہ ’آج ہمارے پاس ایک اچھی خبر ہے۔ ہم نے کورونا ویکسین کی 18 لاکھ خوراک خریدنے کے لیے چینی کمپنی کَینسِنو سے ایک معاہدہ کیا ہے۔ کورونا سے بچاؤ کے لیے اس ویکسین کی محض ایک خوراک ہی لینا ہوتی ہے‘۔
غور طلب ہے کہ چلی میں فروری ماہ سے ہی کورونا ٹیکہ کاری مہم کی شروعات ہو چکی ہے، جس کے لیے سینوواک اور فائزر کی کورونا ویکسین کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ چلی نے روس کی اسپوتنک-5 اور ایسٹرازینیکا کی کورونا ویکسین حاصل کرنے کے لیے بھی معاہدہ کیا ہے۔ چلی عالمی ادارہ صحت کی کووَیکس پروجیکٹ سے بھی وابستہ ہے۔
(یو این آئی)