امریکی ریاست میساچوسٹس کے دارالحکموت بوسٹن میں ایک انکاؤنٹر میں تین پولیس افسران ہلاک ہوگئے ہیں۔ اس دوران جوابی کاروائی میں پولیس نے مشتبہ شخص کو گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ بوسٹن کے تین پولیس افسران پر فائرنگ کرنے والے مشتبہ شخص کو منگل کو شہر کے ڈورچیسٹر محلے میں ایک انکاؤنٹر کے دوران گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے۔
مشتبہ شخص نے ایک گھر میں پناہ لے رکھی تھی، جسے پولیس نے محاصرے میں لے لیا تھا، جس کے بعد فائرنگ شروع ہو گئی، حالانکہ بات چیت پانچ گھنٹے تک جاری رہی۔
قائم مقام پولیس کمشنر گریگوری لانگ نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ مشتبہ شخص کی موت ہو گئی۔ انہوں نے کہا کہ تینوں پولیس افسران کو اسپتال منتقل کیا گیا تھا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔
لانگ نے کہا کہ افسران سب سے پہلے صبح 9:30 بجے ایک شخص کی اطلاع پر اپارٹمنٹ کی عمارت میں مشتبہ شخص کو گرفتار کرنے کے لیے داخل ہوئے تھے۔ پولیس کو بتایا گیا تھا کہ ایک شخص عمارت کے اندر لوگوں کو بندوق سے ڈرا رہا ہے۔
لانگ کے مطابق افسران نے اس شخص سے بات کرنے کی کوشش کی لیکن اس نے خود کو بیریکیڈ کر رکھا تھا۔
مشتبہ شخص کے ساتھ تقریباً پانچ سے چھ گھنٹے تک بات چیت جاری رہی تاکہ اسے ہتھیار ڈالنے کے لیے تیار کیا جاسکے۔
لانگ نے کہا کہ "اس نے افسران پر گولی چلائی، فائرنگ کے نتیجے میں جائے واقعہ پر موجود تین اہلکاروں کو نشانہ بنایا" لانگ نے کہاکہ "جائے واقعہ پر موجود دیگر اہلکاروں نے مشتبہ شخص کو جوابی فائنگر میں مار گرایا۔"
یہ بھی پڑھیں: بوسٹن: ماؤں کا سیاہ فاموں کے حق میں احتجاج
لانگ نے یہ بھی کہا کہ جب فائرنگ شروع ہوئی تو بات چیت جاری تھی۔
انہوں نے کہا کہ "وہ ابھی بھی مشتبہ شخص کے ساتھ بات کر رہے تھے۔ تبھی غیر متوقع طور پر اس نے افسران پر گولی چلا دی۔"
انہوں نے کہا کہ اس شخص کو جائے وقوعہ پر ہی مردہ قرار دے دیا گیا تھا، اسے گولیوں کے کئی زخم آئے تھے۔
پولیس نے اس شخص کی شناخت نہیں کی ہے۔