ETV Bharat / international

بولیویا میں پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس طلب

بولیویا سینیٹ کے دوسرے نائب اسپیکر جیئنن آنیز نے کہا کہ ملک کے صدر ایوو مورالیز کا سرکاری طور پر استعفی قبول کرنے اور آنیز کو عبوری صدر کا اعلان کرنے کو لے کر آج بولیویا پارلیمنٹ کی خصوصی میٹنگ طلب کی گئی ہے۔

author img

By

Published : Nov 12, 2019, 11:38 AM IST

ملک کے صدر ایوو مورالیز کا سرکاری طور پر استعفی


جنوبی امریکی ملک بولیویا کے دوسرے نائب اسپیکر جیئنن آنیز نے کہا کہ ’ہم آئینی نظام کو برقرار رکھنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں اور اس وجہ سے ہم نے تمام اتحادی اور سینیٹر کی آج میٹنگ بلائی ہے‘۔ اس سے پہلے انہوں نے کہا تھا کہ بولیویا میں 22 جنوری 2020 تک ایک بار پھر انتخابات کرائے جائیں گے۔

قابل ذکر ہے کہ بولیویا میں اکتوبر میں انتخابات کرائے گئے تھے اور سرکاری انتخابی نتائج کے مطابق مورالیز پہلے راؤنڈ میں کامیاب رہے تھے لیکن اپوزیشن پارٹی کے رہنما کارلوس میسا نے مورالیز پر الیکشن میں جوڑ توڑ کا الزام لگاتے ہوئے نتائج کو ماننے سے انکار کر دیا تھا جس کے بعد وہاں صورتحال کشیدہ ہوگئے۔
اس دوران امریکی ادارہ او ایس کی ابتدائی رپورٹ میں بھی اکتوبر میں ہوئے انتخابات میں دھاندلی کی بات سامنے آئی تھی۔ انتخابی نتائج کے بعد بولیویا میں تشدد بھڑک اٹھا تھا اور حکومت کے خلاف لوگ سڑکوں پر مظاہرہ کر رہے تھے جس کے بعد گذشتہ اتوار کو مورالیز نے اپنے عہدہ سے استعفی دے دیا تھا۔

ارجنٹائنا، کولمبیا، کیوبا، اور میکسیکو سمیت کئی ممالک نے بولیویا میں جاری احتجاج کو بغاوت کے طور پر بیان کیا ہے۔ اس دوران میکسیکو کے وزیر خارجہ مارسیلو ایبرارڈ نے پیر کو اعلان کیا کہ ان کا ملک مورالیز کو سیاسی پناہ دے گا۔

بولیویا: پولیس مظاہرے میں شامل، صدر نے بلائی ہنگامی میٹنگ

روسی وزارت خارجہ نے بھی پیر کو کہا کہ بولیویا حکومت اپوزیشن لیڈر کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار تھی لیکن اپوزیشن کا برتاؤ بغاوت کرنے جیسا ہے۔


جنوبی امریکی ملک بولیویا کے دوسرے نائب اسپیکر جیئنن آنیز نے کہا کہ ’ہم آئینی نظام کو برقرار رکھنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں اور اس وجہ سے ہم نے تمام اتحادی اور سینیٹر کی آج میٹنگ بلائی ہے‘۔ اس سے پہلے انہوں نے کہا تھا کہ بولیویا میں 22 جنوری 2020 تک ایک بار پھر انتخابات کرائے جائیں گے۔

قابل ذکر ہے کہ بولیویا میں اکتوبر میں انتخابات کرائے گئے تھے اور سرکاری انتخابی نتائج کے مطابق مورالیز پہلے راؤنڈ میں کامیاب رہے تھے لیکن اپوزیشن پارٹی کے رہنما کارلوس میسا نے مورالیز پر الیکشن میں جوڑ توڑ کا الزام لگاتے ہوئے نتائج کو ماننے سے انکار کر دیا تھا جس کے بعد وہاں صورتحال کشیدہ ہوگئے۔
اس دوران امریکی ادارہ او ایس کی ابتدائی رپورٹ میں بھی اکتوبر میں ہوئے انتخابات میں دھاندلی کی بات سامنے آئی تھی۔ انتخابی نتائج کے بعد بولیویا میں تشدد بھڑک اٹھا تھا اور حکومت کے خلاف لوگ سڑکوں پر مظاہرہ کر رہے تھے جس کے بعد گذشتہ اتوار کو مورالیز نے اپنے عہدہ سے استعفی دے دیا تھا۔

ارجنٹائنا، کولمبیا، کیوبا، اور میکسیکو سمیت کئی ممالک نے بولیویا میں جاری احتجاج کو بغاوت کے طور پر بیان کیا ہے۔ اس دوران میکسیکو کے وزیر خارجہ مارسیلو ایبرارڈ نے پیر کو اعلان کیا کہ ان کا ملک مورالیز کو سیاسی پناہ دے گا۔

بولیویا: پولیس مظاہرے میں شامل، صدر نے بلائی ہنگامی میٹنگ

روسی وزارت خارجہ نے بھی پیر کو کہا کہ بولیویا حکومت اپوزیشن لیڈر کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار تھی لیکن اپوزیشن کا برتاؤ بغاوت کرنے جیسا ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.