امریکی صدر جو بائیڈن نے ایشیائی امریکیوں کے خلاف تشدد اور غیر ملکیوں سے نفرت سے نمٹنے کے لیے اضافی اقدامات کا اعلان کیا ہے۔
منگل کے روز کیے جانے والے ان اعلانات میں ایشین امریکن اور پیسیفک جزیرے کے رہائشیوں (اے اے پی آئی) کے تعلق سے وائٹ ہاؤس کی کوششوں کو دوبارہ شروع کرنا اور تقویت دینا شامل ہیں۔ ان اقدام کا مقصد ایشیائی لوگوں کے خلاف امتیازی سلوک اور تشدد کا مقابلہ کرنا ہے۔
بائیڈن نے ٹویٹ کیا کہ 'ہم ایشین امریکیوں کے خلاف بڑھتے ہوئے تشدد کے درمیان خاموش نہیں بیٹھ سکتے ہیں۔ لہذا آج میں ایشیائی لوگوں کے خلاف جرائم سے نمٹنے کے لیے محکمہ انصاف میں پہل شروع کرنے سمیت مختلف اضافی اقدامات کر رہا ہوں۔
انہوں نے لکھا کہ یہ حملے غلط ہیں۔ امریکہ کی روح کے خلاف ہیں اور انہیں روکنا ہوگا۔
بائیڈن نے کہا کہ ایشیا کے لوگوں کے خلاف تشدد اور غیر ملکیوں سے نفرت غلط ہے اور اسے روکنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے ایشین امریکیوں کے خلاف نفرت کے جذبات کو ختم کرنے کے لیے کووڈ-19 فیئرنس ٹاسک فورس کمیٹی کے قیام کا بھی اعلان کیا ہے۔
اس پر نائب صدر کملا ہیرس نے ٹویٹ کیا کہ ''ہم میں سے کسی ایک کو بھی نقصان پہنچانا ہم سب کو نقصان پہنچانا ہے۔''
ہیرس نے کہا کہ "صدر اور میں خاموش نہیں بیٹھیں گے لہذا ہماری انتظامیہ ایشین امریکی کمیونٹی کے خلاف بڑھتے ہوئے تشدد سے نمٹنے کے لیے اقدامات کررہی ہے، جس میں ایشیا کے لوگوں کے خلاف تشدد سے نمٹنے کے لیے ایک اقدام بھی شامل ہے۔"
وائٹ ہاؤس کے پریس سکریٹری جین ساکی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ آئندہ ہفتوں میں انتظامیہ آے اے پی آئی کے رہنماؤں سے ملاقات کرے گا اور اس پر ان کے خیالات کو سمجھے گا کہ وہ معاشرے میں تعمیری کردار کیسے ادا کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بائیڈن وائٹ ہاؤس میں کسی عہدہ کے لئے اے اے پی آئی برادری کے ایک اعلی سطح کے ایشیائی امریکی ممبر کو نامزد کریں گے۔