وائٹ ہاؤس نے بتایا کہ امریکی صدر جو بائیڈن اور برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے منگل کو افغانستان پر تبادلہ خیال کیا اور اس کے بحران پر جی-7 رہنماؤں کی ورچوئل کانفرنس کا اعلان کیا۔
وائٹ ہاؤس کی جانب سے منگل کو جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ’’دونوں لیڈروں نے مشترکہ حکمت عملی اور نظریے پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے اگلے ہفتے جی-7 لیڈروں کی ایک ورچوئل میٹنگ منعقد کرنے پر اتفاق کیا ہے۔‘‘
اچانک طالبان کی فتح نے افغانستان میں بڑے پیمانے پر انسانی بحران کے خدشات کو جنم دیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہزاروں افراد کو ہوائی جہاز سے محفوظ مقام پر پہنچانے کی تیاری کی کمی کی وجہ سے بائیڈن کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور جانسن نے افغانستان کی پالیسی پر اتحادیوں اور جمہوری شراکت داروں کے درمیان مسلسل قریبی رابطے کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا۔
بیان میں مزید کہا گیا "عالمی برادری مہاجرین اور دیگر کمزور افغانوں کے لیے مزید انسانی امداد فراہم کرنے کے طریقوں پر زور دیا ہے۔"
واضح رہے کہ G7 ’جس کا سربراہ اس سال برطانیہ ہے‘ میں برطانیہ ، کینیڈا ، فرانس ، جرمنی ، اٹلی ، جاپان اور امریکہ شامل ہیں۔
ہ بھی پڑھیں:
Afghanistan Crisis: جے شنکر نے اقوام متحدہ میں افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا
طالبان عام معافی کا اعلان، خواتین سے حکومت میں شامل ہونے کی اپیل
افغانستان میں خواتین کو شریعت کے مطابق تمام حقوق دیے جائیں گے: طالبان