امریکہ کے وزیر دفاع مارک ایسپر نے کہا ہے کہ شام میں داعش کے خلاف جاری فوجی مہم میں اپنے ساتھیوں کی ا مداد کرنے اور تیل کے ذخائر کی حفاظت کے لئے امریکی سکیورٹی فورسز وہاں موجود رہے گی ۔
مسٹر ایسپر نے ایک پریس کانفرنس میں یہ بات کہی ۔ امریکی وزیر دفاع نے کہا’’ہمارا مشن وہی رہے گا جو 2014 میں تھا، داعش کے خلاف جنگ جاری رکھنا- داعش کے دہشت گردوں کو تیل ذرائع سے دور رکھنے کے تحت اہم اسٹریٹجک علاقوں میں امریکی فوجی موجود رہیں گے ۔
امریکہ کی توجہ مسلسل داعش کو شکست دینے پر مرکوز ہے‘‘ ۔ جواینٹ چیف آف اسٹاف کے چیرمین مارک ملی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ امریکی فوج کا کام تیل ذخائر کی حفاظت کے علاوہ پورے علاقے کی حفاظت بھی ہے-
انہوں نے کہا کہ البغدادی کی موت ان دہشت گردوں کے لئے ایک انتباہ ہے جو سوچتے ہیں کہ وہ امریکی فوج کی پہنچ سے چھپ سکتے ہیں ۔مسٹر ایسپر نے کہا کہ امریکہ کے پاس ان لوگوں کا خاتمہ کرنے کی طاقت ہے جو دہشت گردانہ حملوں کے ذریعے لوگوں کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں ۔
شمالی شام میں ترکی کی فوجی مہم کے متعلق پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ ترکی کو اپنی اس فوجی مہم کے نتائج کی ذمہ داری لینی ہوگی ۔