ETV Bharat / international

انتخابات میں شکست کے بعد ٹرمپ نے وزیر دفاع مارک ایسپر کو ہٹایا

author img

By

Published : Nov 10, 2020, 4:21 PM IST

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخابات میں شکست کے بعد وزیر دفاع مارک ایسپر کو عہدے سے برخاست کر دیا۔ مارک ایسپر کے پاس وزیر دفاع کی حیثیت سےعہدے پر قائم رہنے کے لئے صرف دو ماہ باقی تھے۔

sdf
sfd

موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قریب دو ہفتے قبل بھارت کا دورہ کرنے والے وزیر دفاع مارک ایسپر کو ہٹا دیا ہے اور ان کی جگہ نیشنل کاؤنٹر ڈیفنس سنٹر کا سربراہ کرسٹوفر سی ملز کو محکمہ دفاع کا قائم مقام سربراہ مقرر کیا ہے۔

مارک ایسپر امریکی صدر کے دوسرے سکریٹری برائے دفاع تھے جن سے قبل جیمز میٹیس نے شام میں فوج کے بارے میں صدر کے ساتھ پالیسی اختلافات کے سبب استعفیٰ دے دیا تھا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹوئٹ کرکے یہ اطلاع دیتے ہوئے لکھا کہ 'مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہورہی ہے کہ نیشنل کاؤنٹر انٹی ٹیررازم سینٹر کے انتہائی معزز ڈائریکٹر کرسٹوفر سی ملر کو متفقہ طور پر سینیٹ نے قائم مقام وزیر دفاع مقرر کیا ہے ، جس پر فوری طور پر عمل درآمد ہوگا'۔

انہوں نے کہا کہ 'کرسٹوفر بہت اچھا کام کریں گے اور ایسپر کو اب ہٹا دیا گیا ہے۔ وزیر دفاع کی حیثیت سے ان کی خدمات کے لئے میں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں'۔

واضح رہے کہ مارک ایسپر کے پاس وزیر دفاع کی حیثیت سےعہدے پر قائم رہنے کے لئے صرف دو ماہ باقی تھے، کیونکہ ٹرمپ صدارتی انتخاب ہار چکے ہیں۔ مارک ایسپر کو وزیر دفاع کے عہدے سے ہٹانے نے ٹرمپ حکومت مزید کمزور ہوگئی ہے۔

موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قریب دو ہفتے قبل بھارت کا دورہ کرنے والے وزیر دفاع مارک ایسپر کو ہٹا دیا ہے اور ان کی جگہ نیشنل کاؤنٹر ڈیفنس سنٹر کا سربراہ کرسٹوفر سی ملز کو محکمہ دفاع کا قائم مقام سربراہ مقرر کیا ہے۔

مارک ایسپر امریکی صدر کے دوسرے سکریٹری برائے دفاع تھے جن سے قبل جیمز میٹیس نے شام میں فوج کے بارے میں صدر کے ساتھ پالیسی اختلافات کے سبب استعفیٰ دے دیا تھا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹوئٹ کرکے یہ اطلاع دیتے ہوئے لکھا کہ 'مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہورہی ہے کہ نیشنل کاؤنٹر انٹی ٹیررازم سینٹر کے انتہائی معزز ڈائریکٹر کرسٹوفر سی ملر کو متفقہ طور پر سینیٹ نے قائم مقام وزیر دفاع مقرر کیا ہے ، جس پر فوری طور پر عمل درآمد ہوگا'۔

انہوں نے کہا کہ 'کرسٹوفر بہت اچھا کام کریں گے اور ایسپر کو اب ہٹا دیا گیا ہے۔ وزیر دفاع کی حیثیت سے ان کی خدمات کے لئے میں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں'۔

واضح رہے کہ مارک ایسپر کے پاس وزیر دفاع کی حیثیت سےعہدے پر قائم رہنے کے لئے صرف دو ماہ باقی تھے، کیونکہ ٹرمپ صدارتی انتخاب ہار چکے ہیں۔ مارک ایسپر کو وزیر دفاع کے عہدے سے ہٹانے نے ٹرمپ حکومت مزید کمزور ہوگئی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.