امریکی پولیس کے ذریعہ سیاہ فام جارج فلائیڈ کی ہلاکت کے بعد پورے امریکہ میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
ہزاروں کی تعداد میں مظاہرین نیویارک اور بوسٹن کی سڑکوں پر اتوار کو سیلاب کی طرح جمع ہوئے اور انہوں نے مارچ کیا۔ واضح ہو کہ 25 مئی کو مینی پولیس میں ایک پولیس افسر نے 46 سالہ سیاہ فام جارج فلائیڈ کی گردن کافی دیر تک اپنے گھٹنے سے دبائے رکھا جس سے فلائیڈ کی موت واقع ہو گئی تھی۔ اس کے بعد سے پورے ملک میں مسلسل احتجاج کیا جا رہا ہے اور 'بلیک لائف میٹر' یعنی سیاہ فاموں کی زندگیاں بھی اہم ہیں کے نعرے بلند کئے جا رہے ہیں۔
ہفتہ کی رات کے بعد نیو یارک سٹی کے میئر بل ڈی بلیسو نے صبح 8 بجے کے اوائل میں کرفیو کے اختتام کا اعلان کیا، جو کم از کم اتوار کی شام تک کے لئے نافذ کیا گیا تھا۔
نیو یارک کے گورنر اینڈریو کوومو نے زور دیا ہے کہ مظاہرین کوویڈ 19 کو ذہن میں رکھ کر احتجاج کریں کیونکہ نیویارک میں سب سے زیادہ کورونا وائرس کے مثبت معاملے سامنے آئے اور سیاہ فام کمیونیٹی اس سے سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہے۔