ETV Bharat / international

سلیمانی کے خلاف ٹرمپ کی ہدایت پر کاروائی ہوئی: پنٹاگن

امریکی وزارت دفاع کے ہیڈکوارٹر پنٹاگن نے کہا کہ امریکی مسلح افواج نے بغداد میں جمعہ کو ایران کے اسلامی ریوولیوشنری گارڈ کور کے کمانڈر میجر جنرل قاسم سلیمانی کو مارنے کے لیے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی ہدایت پر حملے کیے گئے تھے۔

سلیمانی کے خلاف ٹرمپ کی ہدایت پر  کاروائی ہوئی: پنٹاگن
سلیمانی کے خلاف ٹرمپ کی ہدایت پر کاروائی ہوئی: پنٹاگن
author img

By

Published : Jan 3, 2020, 11:49 AM IST

پنٹاگن نے کہا کہ امریکی فوج نے صدر کی ہدایت پر ایرانی ریوولیوشنری گارڈ کورپس کی قدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی کو قتل کر کے بیرون ملک امریکی اہلکاروں کی حفاظت کے لیے فیصلہ کن دفاعی کاروائی کی ہے۔ امریکہ نے قدس فورس کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دے رکھا ہے۔

پنٹاگن نے کہا کہ سلیمانی عراق اور مغربی ایشیا میں امریکی سفارت کاروں اور فوجیوں پر حملے کرنے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔ انہوں نے عراق میں اتحاد کے ٹھکانوں پر گزشتہ چند ماہ میں کئی حملے کیے تھے، جن میں 27 دسمبر کو ہوا حملہ بھی شامل تھا۔ اس حملے میں امریکی اور عراقی اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔ جنرل سلیمانی نے اس ہفتے بغداد میں امریکی سفارت خانے پر ہوئے حملوں کو بھی منظوری دی تھی۔

بیان میں کہا گیا کہ یہ حملہ مستقبل میں ایران کی جانب سے حملے کی منصوبہ بندی کو روکنے کے مقصد سے کیا گیا۔ امریکہ اپنے لوگوں اور مفادات کی حفاظت کے لیے سبھی ضروری کاروائیاں کرنا جاری رکھے گا۔

واضح رہے کہ عراق کے بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب جمعہ کو ہوئے راکٹ حملے میں ایران کے اسلامی انقلابی گارڈ کورپس کے قدس فورس کے کمانڈر میجر جنرل قاسم سلیمانی اور ایران حمایت یافتہ تنظیم شیعہ پاپولر موبلائزیشن فورس (پی ایم ایف) کے نائب سربراہ ابو مہدی المهاندس سمیت سات افراد ہلاک ہو گئے۔

پنٹاگن نے کہا کہ امریکی فوج نے صدر کی ہدایت پر ایرانی ریوولیوشنری گارڈ کورپس کی قدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی کو قتل کر کے بیرون ملک امریکی اہلکاروں کی حفاظت کے لیے فیصلہ کن دفاعی کاروائی کی ہے۔ امریکہ نے قدس فورس کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دے رکھا ہے۔

پنٹاگن نے کہا کہ سلیمانی عراق اور مغربی ایشیا میں امریکی سفارت کاروں اور فوجیوں پر حملے کرنے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔ انہوں نے عراق میں اتحاد کے ٹھکانوں پر گزشتہ چند ماہ میں کئی حملے کیے تھے، جن میں 27 دسمبر کو ہوا حملہ بھی شامل تھا۔ اس حملے میں امریکی اور عراقی اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔ جنرل سلیمانی نے اس ہفتے بغداد میں امریکی سفارت خانے پر ہوئے حملوں کو بھی منظوری دی تھی۔

بیان میں کہا گیا کہ یہ حملہ مستقبل میں ایران کی جانب سے حملے کی منصوبہ بندی کو روکنے کے مقصد سے کیا گیا۔ امریکہ اپنے لوگوں اور مفادات کی حفاظت کے لیے سبھی ضروری کاروائیاں کرنا جاری رکھے گا۔

واضح رہے کہ عراق کے بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب جمعہ کو ہوئے راکٹ حملے میں ایران کے اسلامی انقلابی گارڈ کورپس کے قدس فورس کے کمانڈر میجر جنرل قاسم سلیمانی اور ایران حمایت یافتہ تنظیم شیعہ پاپولر موبلائزیشن فورس (پی ایم ایف) کے نائب سربراہ ابو مہدی المهاندس سمیت سات افراد ہلاک ہو گئے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.