ETV Bharat / international

نئے امریکی صدر جو بائیڈن کی حلف برداری تقریب - نئے امریکی صدر

امریکہ میں برھتی ہوئی وبا اور صدارتی انتخابات کے بعد بھڑکے تشدد کے واقع کے درمیان جوبائیڈن صدر اور کملا ہیریس نائب صدر کے عہدہ کا حلف لیں گے جبکہ نئی حکومت کا مرکزی موضوع ’متحدہ امریکہ‘ ہوگا۔

A low down of US presidential inauguration
نئے امریکی صدر جو بائیڈن کی حلف برداری تقریب
author img

By

Published : Jan 20, 2021, 8:29 PM IST

صدارتی حلف برداری کی کمیٹی کی جانب سے ایک روز قبل کوویڈ سے متعلق ملک گیر منصوبہ کا اعلان کیا گیا تھا جس کے تحت 19 جنوری کو کوویڈ سے ہوئی 3 لاکھ 85 ہزار ہلاکتوں کی یاد میں تمام شہروں اور قصبوں میں واقع عمارتوں و چرچ سے گھنٹے بجائے گئے۔

اگرچہ کہ بائیڈن نومبر میں منعقد صدارتی انتخابی میں کامیابی حاصل کی تھی لیکن وہ آج باضابطہ طور پر امریکہ کے صدر بن جائیں گے۔ امریکی آئین کی 20 ویں ترمیم کے مطابق موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور نائب صدر مائک پینس کی میعاد 20 جنوری کی دوپہر ختم ہوجائی گی۔

1933 میں امریکی آئین میں کی گئی ترمیم کے مطابق انتخاب اور حلف برداری میں دو ماہ سے کم وقفہ ہونا چاہئے تاکہ انتظامی امور کی منتقلی کو آسان تر بنایا جاسکے۔

صدر منتخب ہونے کے بعد باضابطہ طور پر حلف لینا ہوگا جبکہ اس روایت کو برقرار رکھتے ہوئے جو بائیڈن آج امریکی دارالحکومت میں صدارت کے عہدہ کا حلف لیں گے۔ امریکی سرپیم کورٹ کے چیف جسٹس جان جی رابرٹس صدر کو حلف دلائیں گے۔

نائب صدر کے عہدہ پر منتخب ہونے والی کملا ہریس بھی اسی روز سپریم کورٹ کی جسٹس سونیا سوٹوماؤور حلف دلائیں گی جبکہ اس تقریب کو تاریخی حیثیت حاصل ہوگی کیونکہ پہلی بار کوئی جنوبی ایشیائی نژاد اور خاتون امریکی نائب صدر کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گی۔

جوبائیڈن امریکہ کے 46 ویں صدر کی حیثیت سے حلف لیں گے جبکہ کملا ہیرس ملک کی 49 ویں نائب صدر بن جائیں گی۔

امریکہ میں سبکدوش ہونے والے صدر کا نئے صدر کی حلف برداری تقریب میں شرکت کا رواج ضرور ہے لیکن یہ لازمی نہیں ہے۔ ٹرمپ اعلان کرچکے ہیں کہ وہ حلف برداری تقریب میں شرکت نہیں کریں گے جبکہ نائب صدر مائیک پینس اس تقریب میں شرکت کریں گے۔ اگر ٹرمپ، نومنتخب صدر کی حلف برداری تقریب میں شرکت نہیں کرتے ہیں تو 160 برس کی تاریخ میں ایسا پہلی بار ہوگا۔

جوبائیڈن کی حلف برداری میں سابق صدور، کانگریس اراکین اور دیگر مشہور شخصیات شرکت کریں گے جن میں سابق صدور بل کلنٹن، جارج ڈبلیو بش، بارک اوباما شامل ہیں اس کے علاوہ تقریب میں کانگریس کے متعدد اراکین کی شرکت بھی متوقع ہے۔ وہیں بائیڈن کی حلف برداری تقریب میں ہالی ووڈ کے کئی اسٹارس بشومل لیڈی گا گا اور جنیفر لوپیز پرفارم کریں گی۔

حلف برداری کے دوران واشنگٹن میں سیکوریٹی کو سخت ترین کردیا گیا۔ اس سلسلے میں امریکی حکام کی جانب سے واشنگٹن میں 20 ہزار سے زائد نیشنل گارڈز کو تعینات کیا گیا جو کسی بھی بدنظمی کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے گلیوں میں گشت کرتے نظر آرہے ہیں۔

صدارتی حلف برداری کی کمیٹی کی جانب سے ایک روز قبل کوویڈ سے متعلق ملک گیر منصوبہ کا اعلان کیا گیا تھا جس کے تحت 19 جنوری کو کوویڈ سے ہوئی 3 لاکھ 85 ہزار ہلاکتوں کی یاد میں تمام شہروں اور قصبوں میں واقع عمارتوں و چرچ سے گھنٹے بجائے گئے۔

اگرچہ کہ بائیڈن نومبر میں منعقد صدارتی انتخابی میں کامیابی حاصل کی تھی لیکن وہ آج باضابطہ طور پر امریکہ کے صدر بن جائیں گے۔ امریکی آئین کی 20 ویں ترمیم کے مطابق موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور نائب صدر مائک پینس کی میعاد 20 جنوری کی دوپہر ختم ہوجائی گی۔

1933 میں امریکی آئین میں کی گئی ترمیم کے مطابق انتخاب اور حلف برداری میں دو ماہ سے کم وقفہ ہونا چاہئے تاکہ انتظامی امور کی منتقلی کو آسان تر بنایا جاسکے۔

صدر منتخب ہونے کے بعد باضابطہ طور پر حلف لینا ہوگا جبکہ اس روایت کو برقرار رکھتے ہوئے جو بائیڈن آج امریکی دارالحکومت میں صدارت کے عہدہ کا حلف لیں گے۔ امریکی سرپیم کورٹ کے چیف جسٹس جان جی رابرٹس صدر کو حلف دلائیں گے۔

نائب صدر کے عہدہ پر منتخب ہونے والی کملا ہریس بھی اسی روز سپریم کورٹ کی جسٹس سونیا سوٹوماؤور حلف دلائیں گی جبکہ اس تقریب کو تاریخی حیثیت حاصل ہوگی کیونکہ پہلی بار کوئی جنوبی ایشیائی نژاد اور خاتون امریکی نائب صدر کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گی۔

جوبائیڈن امریکہ کے 46 ویں صدر کی حیثیت سے حلف لیں گے جبکہ کملا ہیرس ملک کی 49 ویں نائب صدر بن جائیں گی۔

امریکہ میں سبکدوش ہونے والے صدر کا نئے صدر کی حلف برداری تقریب میں شرکت کا رواج ضرور ہے لیکن یہ لازمی نہیں ہے۔ ٹرمپ اعلان کرچکے ہیں کہ وہ حلف برداری تقریب میں شرکت نہیں کریں گے جبکہ نائب صدر مائیک پینس اس تقریب میں شرکت کریں گے۔ اگر ٹرمپ، نومنتخب صدر کی حلف برداری تقریب میں شرکت نہیں کرتے ہیں تو 160 برس کی تاریخ میں ایسا پہلی بار ہوگا۔

جوبائیڈن کی حلف برداری میں سابق صدور، کانگریس اراکین اور دیگر مشہور شخصیات شرکت کریں گے جن میں سابق صدور بل کلنٹن، جارج ڈبلیو بش، بارک اوباما شامل ہیں اس کے علاوہ تقریب میں کانگریس کے متعدد اراکین کی شرکت بھی متوقع ہے۔ وہیں بائیڈن کی حلف برداری تقریب میں ہالی ووڈ کے کئی اسٹارس بشومل لیڈی گا گا اور جنیفر لوپیز پرفارم کریں گی۔

حلف برداری کے دوران واشنگٹن میں سیکوریٹی کو سخت ترین کردیا گیا۔ اس سلسلے میں امریکی حکام کی جانب سے واشنگٹن میں 20 ہزار سے زائد نیشنل گارڈز کو تعینات کیا گیا جو کسی بھی بدنظمی کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے گلیوں میں گشت کرتے نظر آرہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.