امریکہ کی 36 ریاستوں اور واشنگٹن ڈی سی نے گوگل کے خلاف مقدمہ درج کر کے الزام عائد کیا ہے کہ 'سرچ انجن کمپنی نے مقررکردہ اصول و ضوابط کی خلاف ورزی کی ہے۔'
مقدمے میں الزام لگایا گیا ہے کہ گوگل پلے اسٹور میں چند خاص معاہدوں اور اینٹی کمپٹیٹیو بہیویئر نے اینڈروئیڈ ڈیوائس صارفین کو کمپٹیشن سے محروم کر دیا ہے۔
مقدمے میں مزید الزام عائد کیا گیا ہے کہ 'مقابلہ میں اضافے سے صارفین کو مزید اختیارات مل سکتے ہیں اور موبائل ایپس کی قیمتوں میں بھی کمی واقع ہوسکتی ہے۔'
نیو یارک کے اٹارنی جنرل جیمس اور ان کے ساتھیوں نے بھی گوگل پر الزام لگایا کہ 'ایپ ڈیولپرز کو اپنے ڈیجیٹل مواد کو گوگل پلے اسٹور کے ذریعے فروخت کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے اور اس کے لئے گوگل کو غیر معینہ مدت میں 30 فیصد کمیشن ادا کرنا پڑتا ہے۔'
یہ بھی پڑھیں: حادثے کا شکار فلپائن کے فوجی طیارے کا ’بلیک باکس‘ برآمد
جیمز نے الزام لگایا کہ 'گوگل نے کئی سالوں سے انٹرنیٹ کے دربان کی حیثیت سے کام کیا ہے، لیکن حال ہی میں یہ ہمارے ڈیجیٹل آلات کا دربان بھی بن گیا ہے، یہی وجہ ہے کہ ہم اس تمام سوفٹ ویئر کے لئے زیادہ قیمت ادا کر رہے ہیں جسے ہم ہر روز استعمال کرتے ہیں۔'