ETV Bharat / international

فیس بک سے ٹرمپ کے پوسٹ کو ہٹانے کا مطالبہ

چن زکربرگ انیشیٹیو کے 140 سے زائد سائنس دانوں نے فیس بک سی ای او مارک زکربرگ کو ایک خط تحریر کر کے ان پر زور دیا ہے کہ وہ تشدد کو بڑھاوا دینے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پوسٹ کو ہٹادیں۔

140 scientists from Chan Zuckerberg Initiative urge to curb Trump post
فیس بک سے ٹرمپ کے پوسٹ کو ہٹانے کا مطالبہ
author img

By

Published : Jun 7, 2020, 4:41 PM IST

تشدد پر مبنی پوسٹ کو فیس بک سے ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے مارک زکربرگ کو جو خط لکھا گیا ان پر ہارورڈ اور اسٹینڈفورڈ یونیورسٹی کے پروفیسرس اور نوبل انعام یافتہ سائنس داں کے دستخط بھی ہیں۔

چن زکربرگ انیشیٹیو کو 2015 میں ممارک زکربرگ اور ان کی اہلیہ پریسکیلا چن نے قائم کیا تھا۔

چن زکربرگ انیشیٹیو کے سائنس دانوں نے خط میں لکھا کہ ’فیس بک نے صدر ٹرمپ کے پوسٹ کو نہ ہٹاکراپنی پالیسی پر عمل نہیں کیا ہے۔ بیان کے فوری بعد اگر لوٹ ماراور فائرنگ کا واقعہ پیش آتا ہے تو اسے تشدد بھڑکانے والے بیان سے تعبیر کرنا چاہئے۔ خط میں صدر امریکہ کے بیانات کو فیس بک سے نہ ہٹائے جانے پر تنقید کی گئی۔

چن زکربرگ انیشیٹیو کے ترجمان نے بتایا کہ سی زیڈ آئی، فیس بک سے الگ ادارہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’ہم فیس بک کی پالیسیوں اور عملے کے اظہار رائے دونوں کا احترام کرتے ہیں‘۔

واضح رہے کہ فیس بک کے سربراہ مارک زکربرگ نے کمپنی کی پالیسیوں پر نظر ثانی کرنے کا اعلان کیا ہے، زگر برگ کا یہ اعلان ایک خط کی شکل میں سامنے آیا ہے جو انہوں نے اپنے ملازمین کو جاری کیا ہے، اس اعلامیہ کے بعد فیس بک ملازمین میں بے چینی پھیلنا شروع ہوئی ہے، حتیٰ کے چند ملازمین نے ملازمت چھوڑ دی ہے۔ تنازع اس وقت شروع ہوا جب زگر برگ نے قبل ازیں اعلان کیا تھا کہ فیس بک ڈونلڈ ٹرمپ کے وہ پیغامات نہیں ہٹائے گا جس میں سیاہ فام اور سفید فام کے تنازع کی صورت میں ہونے والے پر تشدد مظاہروں کو بڑھاوا دے۔

تشدد پر مبنی پوسٹ کو فیس بک سے ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے مارک زکربرگ کو جو خط لکھا گیا ان پر ہارورڈ اور اسٹینڈفورڈ یونیورسٹی کے پروفیسرس اور نوبل انعام یافتہ سائنس داں کے دستخط بھی ہیں۔

چن زکربرگ انیشیٹیو کو 2015 میں ممارک زکربرگ اور ان کی اہلیہ پریسکیلا چن نے قائم کیا تھا۔

چن زکربرگ انیشیٹیو کے سائنس دانوں نے خط میں لکھا کہ ’فیس بک نے صدر ٹرمپ کے پوسٹ کو نہ ہٹاکراپنی پالیسی پر عمل نہیں کیا ہے۔ بیان کے فوری بعد اگر لوٹ ماراور فائرنگ کا واقعہ پیش آتا ہے تو اسے تشدد بھڑکانے والے بیان سے تعبیر کرنا چاہئے۔ خط میں صدر امریکہ کے بیانات کو فیس بک سے نہ ہٹائے جانے پر تنقید کی گئی۔

چن زکربرگ انیشیٹیو کے ترجمان نے بتایا کہ سی زیڈ آئی، فیس بک سے الگ ادارہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’ہم فیس بک کی پالیسیوں اور عملے کے اظہار رائے دونوں کا احترام کرتے ہیں‘۔

واضح رہے کہ فیس بک کے سربراہ مارک زکربرگ نے کمپنی کی پالیسیوں پر نظر ثانی کرنے کا اعلان کیا ہے، زگر برگ کا یہ اعلان ایک خط کی شکل میں سامنے آیا ہے جو انہوں نے اپنے ملازمین کو جاری کیا ہے، اس اعلامیہ کے بعد فیس بک ملازمین میں بے چینی پھیلنا شروع ہوئی ہے، حتیٰ کے چند ملازمین نے ملازمت چھوڑ دی ہے۔ تنازع اس وقت شروع ہوا جب زگر برگ نے قبل ازیں اعلان کیا تھا کہ فیس بک ڈونلڈ ٹرمپ کے وہ پیغامات نہیں ہٹائے گا جس میں سیاہ فام اور سفید فام کے تنازع کی صورت میں ہونے والے پر تشدد مظاہروں کو بڑھاوا دے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.