افریکی ملک تنزانیہ کی نائب صدر سامیہ سولوہو نے بدھ کی شام ملک کے صدر جان موگوفلی کے وفات کا اعلان کیا۔ وہ 61 سال کے تھے۔
نائب صدر نے کہا کہ موگوفلی بحر ہند بندرگاہ دارالسلام کے ایک اسپتال میں انتقال کرگئے جو تنزانیہ کا سب سے بڑا شہر ہے۔
موگوفلی کو فروری کے آخر کے بعد سے عوام میں نہیں دیکھا گیا تھا لیکن اعلیٰ سرکاری عہدیداروں نے اس سے انکار کیا تھا کہ ان کی طبیعت ناساز تھی، ان کے متعلق یہ خبر عام تھی کہ وہ بیمار تھے اور کووڈ 19 سے متاثر تھے حالانکہ اس کی تصدیق نہیں ہوئی۔
موگوفی نے اپنے ملک میں کووڈ 19 سے انکار کیا تھا۔
انہوں نے گذشتہ سال کہا تھا کہ تنزانیہ نے تین دن کی قومی دعا کے ذریعے اس بیماری کا خاتمہ کیا تھا۔
تنزانیہ نے اپریل 2020 سے افریقی صحت کے حکام کو کووڈ 19 کے تصدیق شدہ کیسوں اور ہلاکتوں کے بارے میں اطلاع نہیں دی ہے۔
نائب صدر کا کہنا ہے کہ موگوفلی دل کے عارضے میں مبتلا تھے اور اسپتال میں زیرعلاج تھے۔
خبرایجنسی کے مطابق حزب اختلاف کا دعویٰ ہے کہ صدر کورونا کا شکار ہوئے تھے۔ جبکہ تنزانیہ کے صدر کو کورونا ہونے سے متعلق سرکاری طور پر تصدیق نہیں کی گئی تھی۔
موگوفلی نے کورونا وائرس پر شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے دعاؤں اور جڑی بوٹیوں سے علاج کرانے پر زور دیا تھا۔ تنزانیہ نے کورونا ویکسین بھی اب تک حاصل نہیں کی ہے۔