افریقی ملک تنزانیہ کے حکام کے مطابق ایوانجلکینس چرچ میں بھگدڑ کے دوران تنزانیہ میں کم از کم 20 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔
موشی کے شمالی قصبے میں ضلعی کمشنر کے سرکاری عہدیدار کیپی واریوبا نے بتایا کہ انھیں خدشہ ہے کہ ہفتے کی سہ پہر کو پیش آنے والے اس حادثے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔
واریوبا نے اے ایف پی کو بتایا کہ اب تک 20 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، لیکن ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے، کیونکہ وہاں کچھ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب عبادت کرنے والوں کا ہجوم معروف عیسائی مبلغ بونیفیس موامپوسا کی قیادت میں ایک عبادت کی تقریب میں شامل ہو رہا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق خود کو پیغمبر ہونے کا دعوی کرنے والے شخص موامپوسا نے جیسے ہی مقدس تیل زمین پر انڈیلا، جس کے بارے میں دعوی کیا جاتا ہے کہ اس تیل سے جلد کی بیماریوں کا علاج کیا جا سکتا ہے، تبھی لوگوں کی بڑی تعداد نے اس تیل کی طرف رخ کیا، اور تبھی یہ حادثہ پیش آیا۔
ایک دوسرے عینی شاہد نے بتایا کہ یہ حادثہ انتہائی خوفناک تھا، جب لوگ ایک دوسرے کو روندتے ہوئے چلے گئے، جس میں 20 افراد ہلاک ہو گئے اور متعدد زخمی بھی ہوئے ہیں۔