مشرقی افریقی ملک زامبیا کے صدر ایڈگر لنگو نے 12 اگست کے انتخابات سے قبل تشدد کو روکنے کے لیے فوج کی تعیناتی کی اجازت دی ہے۔
ایڈگر لنگو نے اپنی فیس بک پوسٹ پر لکھا کہ "پچھلے دو دنوں میں جس طرح سے تشدد کے واقعات سامنے آئے ہیں اس کو دیکھتے ہوئے، زامبیا کی فورسز کو پولیس کی مدد کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ اگرچہ امن و امان کو برقرار رکھنا پولیس کا فرض ہے، اس کے لیے بعض اوقات دیگر سکیورٹی یونٹس کی مدد درکار ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دارالحکومت لوساکا میں کچھ فورسز پہلے ہی تعینات کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "ہم نہیں چاہتے کہ کنیااما میں جو ہوا اس کی تکرار ہو۔ ہم مزید خون نہیں بہا سکتے۔ میں توقع کرتا ہوں کہ تمام سیاستدان زیادہ سے زیادہ تحمل سے کام لیں اور قانون کو اپنا راستہ اختیار کرنے کی مکمل اجازت دے۔
انہوں نے کنیااما میں تشدد کے دوران اپنی پارٹی کے دو ارکان کی ہلاکت پر تعزیت کی۔
یہ بھی پڑھیں: زمبیا کے پہلے صدر کینتھ کونڈا کا انتقال، وزیر اعظم مودی نے غم کا اظہار کیا
ایڈگر لنگو، جو 2015 میں صدر بنے، دوسری مدت کے لیے دوبارہ انتخاب کے خواہاں ہیں۔
(یو این آئی)