افریقی ملک سویڈن کے شہر مالمو میں دائیں بازو کے کارکنوں نے دنیا بھر کے مسلمانوں کی انتہائی مقدس و متبرک کتاب قرآن مجید کے نسخے کو نذرِ آتش کر دیا جس کے بعد کشیدگی میں اضافہ ہوگیا۔
جنوبی سویڈن میں کم سے کم 10 افراد کو گرفتار کیا گیا اور متعدد پولیس افسران کو مشتعل افراد کی جانب سے 'تشدد کا سامنا' کرنا پڑا۔
پولیس اور مقامی میڈیا کے مطابق 'جمعہ کے روز مالمو میں مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا اور سڑکوں پر ٹائر جلائے، رات بڑھتے ہی تشدد بڑھتا گیا'۔
پولیس کے ترجمان ریکارڈ لنڈکویسٹ نے بتایا کہ 'ایک ریلی کے دوران تقریباً 300 افراد نے مظاہرہ کیا جس میں دائیں بازو کے کارکنوں نے مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن مجید کو نذرِ آتش کر دیا'۔
پولیس کے مطابق مسلم مخالف نظریات رکھنے والے ڈنمارک کے سیاست دان راسمس پلوڈن کی اس ریلی میں شرکت کی توقع کی جارہی تھی لیکن پولیس نے سویڈش - ڈنمارک بارڈر پر اسے روک دیا۔
پولیس ترجمان پیٹرک فورس نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ 'تشدد کے الزام میں دس سے زائد مظاہرین کو گرفتار کیا گیا تھا اور اب سب کو رہا کر دیا گیا ہے'۔
- مزید پڑھیں: افریقہ کی تاریخی مسجد میں بھیانک آتشزدگی
مالمو کے رہائشی شاہد نے ذرائع کو بتایا ہے کہ 'اگر مسلمانوں کی مقدس کتاب کو نہ جلاتے تو یہ تشدد نہیں برپا ہوتا لہذا ایسے عناصر جو لوگوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرتے ہیں، ان پر حکومت سخت لگام لگائے'۔