ETV Bharat / international

صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں خودکش حملہ، 10 افراد ہلاک

صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو کے مشتبہ خودکش حملے میں کم از کم 10 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ اس خود کش حملہ کی ذمہ داری القاعدہ سے منسلک الشباب مسلح گروہ نے قبول کی ہے جو صومالیہ کی وفاقی حکومت کا تختہ پلٹنے کے لیے لڑ رہا ہے۔

author img

By

Published : Sep 15, 2021, 7:42 AM IST

Updated : Sep 15, 2021, 8:30 AM IST

ten people killed in mogadishu suicide attack
صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں خودکش حملہ

صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں منگل کی سہ پہر کو ایک مشتبہ خودکش بم دھماکے میں کم از کم 10 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب ایک مشتبہ خودکش حملہ آور نے فوجی ٹریننگ کیمپ کے قریب چائے کی دکان پر خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے پولیس افسر محمد علی کے حوالے سے بتایا کہ اس حادثے میں سیکیورٹی فورسز کے چھ ارکان اور تین عام شہری ہلاک اور 11 دیگر زخمی ہوئے لیکن ابھی تحقیقات جاری ہے اور ابتدائی جانچ میں تمام اشارے ایک خودکش حملہ آور کی جانب جارہا ہے۔

موغادیشو کے ایک اور پولیس افسر دادیر حسن نے بتایا کہ مرنے والوں کی تعداد 11 ہے۔ انہوں نے بتایا کہ خودکش حملہ آور نے موغادیشو میں ایک اہم فوجی اڈے کے قریب ایک چائے کی دکان کو نشانہ بنایا۔

حسن نے مزید کہا کہ ابتدائی تحقیقات نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یہ حملہ تنہا خودکش حملہ آور نے انجام دیا جس نے خود کو ایک ٹی شاپ پر اڑا دیا، جہاں سیکیورٹی فورسز اور عام شہری اکثر آتے تھے اور ہم اس بات کی تصدیق کر سکتے ہیں کہ فوجیوں سمیت کم از کم 11 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔

اسرائیلی وزیراعظم کا ایک دہائی میں مصر کا پہلا دورہ

اس بم دھماکے کی ذمہ داری القاعدہ سے منسلک الشباب مسلح گروہ نے قبول کی ہے جو صومالیہ کی وفاقی حکومت کا تختہ پلٹنے کے لیے لڑ رہا ہے۔

صومالی وزیراعظم محمد حسین روبل نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ وحشیانہ حرکت ظاہر کرتی ہے کہ الشباب کے عسکریت پسند صومالی عوام کی خون کی پیاسی ہے اور ہمیں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تعاون کرنے پر مجبور کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ الشباب نے 2011 تک دارالحکومت کو اپنے کنٹرول میں لے رکھا تھا لیکن افریقی یونین کے فوجیوں نے انھیں اقتدار سے باہر دھکیل دیا، اس کے باوجود یہ گروپ اب بھی دیہی علاقوں میں سے ایک علاقے میں رہتا ہے، جو موغادیشو اور دیگر مقامات پر سرکاری اور شہری اہداف کے خلاف بار بار حملے کرتا ہے۔

صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں منگل کی سہ پہر کو ایک مشتبہ خودکش بم دھماکے میں کم از کم 10 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب ایک مشتبہ خودکش حملہ آور نے فوجی ٹریننگ کیمپ کے قریب چائے کی دکان پر خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے پولیس افسر محمد علی کے حوالے سے بتایا کہ اس حادثے میں سیکیورٹی فورسز کے چھ ارکان اور تین عام شہری ہلاک اور 11 دیگر زخمی ہوئے لیکن ابھی تحقیقات جاری ہے اور ابتدائی جانچ میں تمام اشارے ایک خودکش حملہ آور کی جانب جارہا ہے۔

موغادیشو کے ایک اور پولیس افسر دادیر حسن نے بتایا کہ مرنے والوں کی تعداد 11 ہے۔ انہوں نے بتایا کہ خودکش حملہ آور نے موغادیشو میں ایک اہم فوجی اڈے کے قریب ایک چائے کی دکان کو نشانہ بنایا۔

حسن نے مزید کہا کہ ابتدائی تحقیقات نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یہ حملہ تنہا خودکش حملہ آور نے انجام دیا جس نے خود کو ایک ٹی شاپ پر اڑا دیا، جہاں سیکیورٹی فورسز اور عام شہری اکثر آتے تھے اور ہم اس بات کی تصدیق کر سکتے ہیں کہ فوجیوں سمیت کم از کم 11 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔

اسرائیلی وزیراعظم کا ایک دہائی میں مصر کا پہلا دورہ

اس بم دھماکے کی ذمہ داری القاعدہ سے منسلک الشباب مسلح گروہ نے قبول کی ہے جو صومالیہ کی وفاقی حکومت کا تختہ پلٹنے کے لیے لڑ رہا ہے۔

صومالی وزیراعظم محمد حسین روبل نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ وحشیانہ حرکت ظاہر کرتی ہے کہ الشباب کے عسکریت پسند صومالی عوام کی خون کی پیاسی ہے اور ہمیں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تعاون کرنے پر مجبور کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ الشباب نے 2011 تک دارالحکومت کو اپنے کنٹرول میں لے رکھا تھا لیکن افریقی یونین کے فوجیوں نے انھیں اقتدار سے باہر دھکیل دیا، اس کے باوجود یہ گروپ اب بھی دیہی علاقوں میں سے ایک علاقے میں رہتا ہے، جو موغادیشو اور دیگر مقامات پر سرکاری اور شہری اہداف کے خلاف بار بار حملے کرتا ہے۔

Last Updated : Sep 15, 2021, 8:30 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.