ETV Bharat / international

'سوڈان کو دہشت گردی کے فہرست سے نکالنے کے فیصلے کا خیرمقدم' - شمالی افریقی ملک سوڈان کے دارالحکومت خرطوم

سوڈانی وزیراعظم عبداللہ حمدوک نے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے سوڈان کو دہشت گردی کی معاونت کرنے والے ملک کی فہرست سے باہر نکالنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔

abdalla hamdok welcomes removal of sudan from us terrorism list
'سوڈان کو دہشت گردی کے فہرست سے نکالنے کے فیصلے کا خیرمقدم'
author img

By

Published : Dec 15, 2020, 4:28 PM IST

شمالی افریقی ملک سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں واقع امریکی سفارتخانے نے بتایا کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے سوڈان کو دہشت گردی کی معاونت کرنے والے ملک کی فہرست سے نکالنے کے ایک نوٹیفکیشن پر دستخط کر دیے ہیں۔

'سوڈان کو دہشت گردی کے فہرست سے نکالنے کے فیصلے کا خیرمقدم'

سوڈانی وزیر اعظم عبداللہ حمدوک نے کہا کہ شمال مشرقی افریقی ملک سوڈان کو امریکہ کی جانب سے دہشت گردی کی معاونت کرنے والے ملک کی فہرست سے باہر کرنے سے 'قرضوں سے نمٹنے اور سرمایہ کاری کے ماحول کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی'۔

سوڈانی وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ایک تاریخی دن ہے۔ آج ہم بین الاقوامی برادری میں واپس آگئے ہیں۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے سابقہ پروگراموں کو عملی جامہ پہنانے میں مدد ملے گی۔

سوڈان کو دیے گئے 45 دن کے ایک نوٹیفکیشن کا عرصہ ختم ہونے کے بعد امریکی وزیر خارجہ نے ایک نوٹیفکیشن پر دستخط کیا جس میں کہا گیا ہے کہ سوڈان کو دہشت گردی کی مدد کرنے والے ملک کی لسٹ سے باہر نکالنے کا فیصلہ 14 دسمبر سے مؤثر ہے۔ خرطوم میں واقع امریکی سفارت خانے نے فیس بک پر لکھی گئی ایک پوسٹ میں اس بات کی تصدیق کی ہے۔

ہم آپ کو بتا دیں کہ اس سے قبل اکتوبر میں صدر ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ امریکہ میں ہوئے دہشت گردانہ حملوں کے متاثرین کو 335 ملین امریکی ڈالر کی ادائیگی کے بعد سوڈان کو دہشت گردی کے اسٹیٹ اسپانسرز کی فہرست سے نکال دیا جائے گا۔

سوڈان کو سنہ 1993 میں دہشت گردی کے اسٹیٹ اسپانسرز کی فہرست میں ڈال دیا گیا تھا۔ اس فہرست میں شامل دیگر تین ممالک ایران، شمالی کوریا اور شام ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: یوم جمہوریہ تقریب میں بورس جانسن مہمان خصوصی ہوں گے

اس پابندی کی وجہ سے سوڈان کو دفاعی برآمدات اور فروخت پر پابندی اور امریکی غیر ملکی امداد پر پابندی سمیت متعدد پابندیوں کا سامنا کرنا پڑا۔

7 اگست سنہ 1998 کو کینیا، تنزانیہ، نیروبی اور دارالسلام میں موجود امریکی سفارت خانوں میں بیک وقت ٹرک بم دھماکوں میں کم از کم 224 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

ان حملوں کا تعلق مصری اسلامی جہاد نامی ممنوعہ تنظیم پر لگایا گیا تھا۔ اس حملے نے پہلی بار القاعدہ کو عالمی برادری کی توجہ دلائی اور ایف بی آئی نے اسامہ بن لادن کو 10 انتہائی مطلوب مفروروں دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیا۔

امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق سوڈان نے اسامہ بن لادن کو اس وقت تقریبا پانچ سال تک پناہ دی تھی جب وہ امریکہ میں شدت پسندانہ حملوں میں ملوث تھے، جس کی وجہ سے 1993 میں امریکہ نے سوڈان کو دہشت گردی کی معاونت کرنے والے ملک کی فہرست میں شامل کر دیا تھا۔

شمالی افریقی ملک سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں واقع امریکی سفارتخانے نے بتایا کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے سوڈان کو دہشت گردی کی معاونت کرنے والے ملک کی فہرست سے نکالنے کے ایک نوٹیفکیشن پر دستخط کر دیے ہیں۔

'سوڈان کو دہشت گردی کے فہرست سے نکالنے کے فیصلے کا خیرمقدم'

سوڈانی وزیر اعظم عبداللہ حمدوک نے کہا کہ شمال مشرقی افریقی ملک سوڈان کو امریکہ کی جانب سے دہشت گردی کی معاونت کرنے والے ملک کی فہرست سے باہر کرنے سے 'قرضوں سے نمٹنے اور سرمایہ کاری کے ماحول کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی'۔

سوڈانی وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ایک تاریخی دن ہے۔ آج ہم بین الاقوامی برادری میں واپس آگئے ہیں۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے سابقہ پروگراموں کو عملی جامہ پہنانے میں مدد ملے گی۔

سوڈان کو دیے گئے 45 دن کے ایک نوٹیفکیشن کا عرصہ ختم ہونے کے بعد امریکی وزیر خارجہ نے ایک نوٹیفکیشن پر دستخط کیا جس میں کہا گیا ہے کہ سوڈان کو دہشت گردی کی مدد کرنے والے ملک کی لسٹ سے باہر نکالنے کا فیصلہ 14 دسمبر سے مؤثر ہے۔ خرطوم میں واقع امریکی سفارت خانے نے فیس بک پر لکھی گئی ایک پوسٹ میں اس بات کی تصدیق کی ہے۔

ہم آپ کو بتا دیں کہ اس سے قبل اکتوبر میں صدر ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ امریکہ میں ہوئے دہشت گردانہ حملوں کے متاثرین کو 335 ملین امریکی ڈالر کی ادائیگی کے بعد سوڈان کو دہشت گردی کے اسٹیٹ اسپانسرز کی فہرست سے نکال دیا جائے گا۔

سوڈان کو سنہ 1993 میں دہشت گردی کے اسٹیٹ اسپانسرز کی فہرست میں ڈال دیا گیا تھا۔ اس فہرست میں شامل دیگر تین ممالک ایران، شمالی کوریا اور شام ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: یوم جمہوریہ تقریب میں بورس جانسن مہمان خصوصی ہوں گے

اس پابندی کی وجہ سے سوڈان کو دفاعی برآمدات اور فروخت پر پابندی اور امریکی غیر ملکی امداد پر پابندی سمیت متعدد پابندیوں کا سامنا کرنا پڑا۔

7 اگست سنہ 1998 کو کینیا، تنزانیہ، نیروبی اور دارالسلام میں موجود امریکی سفارت خانوں میں بیک وقت ٹرک بم دھماکوں میں کم از کم 224 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

ان حملوں کا تعلق مصری اسلامی جہاد نامی ممنوعہ تنظیم پر لگایا گیا تھا۔ اس حملے نے پہلی بار القاعدہ کو عالمی برادری کی توجہ دلائی اور ایف بی آئی نے اسامہ بن لادن کو 10 انتہائی مطلوب مفروروں دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیا۔

امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق سوڈان نے اسامہ بن لادن کو اس وقت تقریبا پانچ سال تک پناہ دی تھی جب وہ امریکہ میں شدت پسندانہ حملوں میں ملوث تھے، جس کی وجہ سے 1993 میں امریکہ نے سوڈان کو دہشت گردی کی معاونت کرنے والے ملک کی فہرست میں شامل کر دیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.