ETV Bharat / international

سوڈان میں خانہ جنگی کے آثار - خانہ جنگی

شمالی افریقہ کے ملک سوڈان میں سنہ 1989 سے اقتدار سنبھالنے والے عمر البشیر کے دو بھائیوں کو سوڈان کے ملٹری حکمرانوں نے گرفتار کر لیا ہے۔

سوڈان میں خانہ جنگی کے آثار
author img

By

Published : Apr 18, 2019, 10:20 AM IST


معزول صدرعمر البشیر کے دو بھائیوں کو سوڈانی عوام کے طویل ترین احتجاج کے بعد انھیں گرفتار کیا گیا ہے۔

ملٹری ٹرانزیشنل کونسل کے ترجمان شمس الدین الکبشی کے مطابق عبداللہ البشیر اور العباس البشیر سابقہ حکومت کے خلاف تشہیری مہم کے جرم میں گرفتار کیا گیاہے۔

ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سوڈانی اتھارٹی نے البشیر کو نظر بندی سے نکال کر انھیں شمال خرطوم میں واقع کوبر نامی جیل میں منتقل کر دیاہے۔

ایک سابق سوڈانی وزیر کے مطابق 3 برسں تک حکمرانی کرنے والے بشیر کو پوری سکیورٹی کے ساتھ جیل میں منتقل کیا گیا ہے، جبکہ جیل کے باہر تعینات سکیورٹی افسر نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ'میں نے صدر عمر البشیر کو درجنوں سکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ یہاں آتے دیکھا ہے۔

ملک میں جاری طویل ترین بحران کی وجہ سے سینکڑوں ڈاکٹرز سمیت صحافی بھی میدان میں ہیں، اوروہ بھی آرمی ہیڈکواٹر کی جانب مارچ کر رہے تھے، انھوں نے سوڈان کا جھنڈا ہاتھ میں اٹھا رکھا تھا۔ وہ امن و سکون، انصاف، اور انقلاب کے نعرے لگارہے تھے۔

خرطوم یونیورسٹی کی 22 سالہ طالبہ آیہ عبد العزیر کے مطابق'میرامطالبہ ہے کہ خواتین کو بھی ٹرانزیشنل سویلین کونسل میں نمائندگی ملے'۔

فدا خلاف نامی طالبہ کے مطابق'جب تک میرے مطالبات پورے نھیں ہوتے، میں احتجاج کرتی رہوں گی۔

ملک میں جاری مہنگائی، بے روزگاری، پیٹرولیم مصنوعات ودیگر غذائی اجناس میں 70 فیصد احافہ کے باعث سوڈان کی عوام طویک عرصے سے مظاہری کر رہی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ملک سوڈان میں 11رواں ماہ اپریل کو فوج نے ملک میں جاری طویل مظاہروں کے بعد بغاوت کرتے ہوئے ملک کے صدر عمر حسن احمد البشیر کو حراست میں لے لیا تھا۔

سوڈان کی فوج نے ملک پر 30 برسوں تک حکومت کرنے والے
عمر البشیر کے سعودی عرب سمیت دیگر عرب ممالک کے سربراہوں سے اچھے تعلقات ہیں، جنکی بابت یہ کہا جا رہا تھا کہ عمر انکی شہ پر عوامی حکومت کے خلاف ہیں۔


معزول صدرعمر البشیر کے دو بھائیوں کو سوڈانی عوام کے طویل ترین احتجاج کے بعد انھیں گرفتار کیا گیا ہے۔

ملٹری ٹرانزیشنل کونسل کے ترجمان شمس الدین الکبشی کے مطابق عبداللہ البشیر اور العباس البشیر سابقہ حکومت کے خلاف تشہیری مہم کے جرم میں گرفتار کیا گیاہے۔

ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سوڈانی اتھارٹی نے البشیر کو نظر بندی سے نکال کر انھیں شمال خرطوم میں واقع کوبر نامی جیل میں منتقل کر دیاہے۔

ایک سابق سوڈانی وزیر کے مطابق 3 برسں تک حکمرانی کرنے والے بشیر کو پوری سکیورٹی کے ساتھ جیل میں منتقل کیا گیا ہے، جبکہ جیل کے باہر تعینات سکیورٹی افسر نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ'میں نے صدر عمر البشیر کو درجنوں سکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ یہاں آتے دیکھا ہے۔

ملک میں جاری طویل ترین بحران کی وجہ سے سینکڑوں ڈاکٹرز سمیت صحافی بھی میدان میں ہیں، اوروہ بھی آرمی ہیڈکواٹر کی جانب مارچ کر رہے تھے، انھوں نے سوڈان کا جھنڈا ہاتھ میں اٹھا رکھا تھا۔ وہ امن و سکون، انصاف، اور انقلاب کے نعرے لگارہے تھے۔

خرطوم یونیورسٹی کی 22 سالہ طالبہ آیہ عبد العزیر کے مطابق'میرامطالبہ ہے کہ خواتین کو بھی ٹرانزیشنل سویلین کونسل میں نمائندگی ملے'۔

فدا خلاف نامی طالبہ کے مطابق'جب تک میرے مطالبات پورے نھیں ہوتے، میں احتجاج کرتی رہوں گی۔

ملک میں جاری مہنگائی، بے روزگاری، پیٹرولیم مصنوعات ودیگر غذائی اجناس میں 70 فیصد احافہ کے باعث سوڈان کی عوام طویک عرصے سے مظاہری کر رہی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ملک سوڈان میں 11رواں ماہ اپریل کو فوج نے ملک میں جاری طویل مظاہروں کے بعد بغاوت کرتے ہوئے ملک کے صدر عمر حسن احمد البشیر کو حراست میں لے لیا تھا۔

سوڈان کی فوج نے ملک پر 30 برسوں تک حکومت کرنے والے
عمر البشیر کے سعودی عرب سمیت دیگر عرب ممالک کے سربراہوں سے اچھے تعلقات ہیں، جنکی بابت یہ کہا جا رہا تھا کہ عمر انکی شہ پر عوامی حکومت کے خلاف ہیں۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.