شمالی افریقی ملک سوڈان کے مشرقی دارفور اور مغربی کردفان صوبوں میں اشیائے خوردنی کی بڑھتی قیمتوں کے خلاف اسکولی طلبا کا احتجاجی مظاہرہ لوٹ اور فساد میں تبدیل ہوگیا۔
خبر رساں ادارہ ایس یو این اے (سونا) کے مطابق، صوبوں کے انتظامی مراکز میں پر امن ڈھنگ سے احتجاجی مظاہرہ شروع ہوا۔ پھر دوسرے لوگ ان کے ساتھ شامل ہوگئے، جس کے سبب اسٹور اور دکانوں میں لوٹ و بربیت کا مظاہرہ کیا گیا۔
مقامی میڈیا کی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ سوڈان میں اشیائے خوردنی کی قیمتوں میں قابل ذکر اضافہ، بڑھتی مہنگائی اور قومی کرنسی کی قدر میں کمی کی وجہ سے تیسرے دن بھی کئی صوبوں اور شہروں میں احتجاجی مظاہرہ جاری رہا۔
یہ بھی پڑھیں: جو بائیڈن کی چینی صدر سے فون پر گفتگو
اسکولی طلباء کا پر امن مظاہرہ لوٹ و فساد میں تبدیل ہوگیا۔ احتجاجیوں نے پتھر بازی کی، کاروں میں آگ لگا دی اور دکانوں کو لوٹ لیا۔
اس دوران پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور ربڑ کی گولیوں سے فائر کیا، جبکہ مظاہرین نے پتھراؤ کیا اور پولیس کی ایک گاڑی کو نذر آتش کر دیا۔
وہیں، حالات کو قابو میں لانے کے لیے سوڈانی ریاست کے گورنر موسی مہدی نے 48 گھنٹوں کے لیے کرفیو نافذ کر دیا ہے۔