ETV Bharat / international

IED Blast In Mali: مالی میں آئی ای ڈی دھماکہ، اقوام متحدہ کے سات امن فوجی ہلاک

مالی میں آئی ای ڈی دھماکے IED Blast In Mali میں اقوام متحدہ کے کم از کم سات امن فوجی ہلاک اور تین دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔ تمام امن دستوں کا تعلق ٹوگو سے تھا۔ مالی میں امن دستوں پر اس سال یہ سب سے بڑا حملہ تھا۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے حملوں کی شدید مذمت UNSC Condemns Attacks in Mali کی۔

author img

By

Published : Dec 9, 2021, 5:21 PM IST

several un peacekeepers killed in ied blast in mali
مالی میں آئی ای ڈی دھماکہ، اقوام متحدہ کے سات امن فوجی ہلاک

بدھ کو وسطیٰ مالی میں آئی ای ڈی دھماکے IED Blast In Mali میں اقوام متحدہ کے سات امن فوجی ہلاک اور تین شدید زخمی ہو گئے۔ امن دستوں کی گاڑی آئی ای ڈی سے ٹکرانے کے بعد پھٹ گئی۔

اس حملے کے ساتھ ہی اس سال مغربی افریقی ملک مالی میں جانیں گنوانے والے امن فوجیوں کی تعداد 19 ہوگئی ہے۔

آئی ای ڈی دھماکہ کے متعلق اقوام متحدہ کے ترجمان UN spokesman On IED Blast In Mali اسٹیفن ڈوجارک نے کہا کہ ہلاک ہونے والے تمام امن فوجی ٹوگو کے تھے۔ ساتھ ہی اقوام متحدہ کے محکمہ امن نے کہا کہ مالی میں امن دستوں پر اس سال یہ سب سے بڑا حملہ ہے، جس میں سات افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے مالی میں اقوام متحدہ کے امن مشن پر حملوں کے سلسلے کی شدید مذمت UNSC Condemns Attacks in Mali کی۔

ایک بیان میں، سلامتی کونسل کے ارکان نے سوگوار خاندانوں کے ساتھ ساتھ مصر، ٹوگو اور مالی میں اقوام متحدہ کے کثیر جہتی مربوط استحکام مشن کے ساتھ گہری تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا۔ انہوں نے زخمیوں کی جلد اور مکمل صحت یابی کی دعا کی۔

یہ بھی پڑھیں: انٹونیو گوٹریس نے مالی میں اقوام متحدہ کے امن دستوں پر حملے کی مذمت کی

سلامتی کونسل کے ارکان نے مالی کی عبوری حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ حملوں کی فوری تحقیقات کرے اور قصورواروں کو انصاف کے کٹہرے میں لائے۔

انہوں نے مالی کی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ مالی میں امن اور مفاہمت کے معاہدے پر مزید تاخیر کے بغیر مکمل عمل درآمد کریں اور تمام ریاستوں کو دہشت گردی سے نمٹنے کی ضرورت پر زور دیا۔

اقوام متحدہ کے مطابق اس سال مالی میں 19 امن فوجی مارے گئے، آٹھ ٹوگو، تین مصر، چار آئیوری کوسٹ اور چار چاڈ سے ہیں۔

دوچارک نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے مالی کے حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ "حملے کے مرتکب افراد کی شناخت میں کوئی کسر نہ چھوڑیں" تاکہ انہیں جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔

انہوں نے متاثرین کے اہل خانہ، حکومت اور ٹوگو کے عوام سے تعزیت کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا بھئی کی۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے 87,000 سے زیادہ امن فوجی 120 سے زیادہ ممالک میں 12 مشنوں میں کام کر رہے ہیں، جن میں سے 16,600 مالی میں تعینات ہیں۔

واضح رہے کہ مالی 2012 سے انتہا پسندی کا مقابلہ کر رہا ہے۔ فرانس کی زیر قیادت فوجی مہم کی مدد سے مالی کے شمالی شہروں میں انتہا پسندوں کو اقتدار سے بے دخل کر دیا گیا تھا، لیکن وہ صحرا میں دوبارہ منظم ہو گئے اور مالی کی فوج اور اس کے اتحادیوں پر حملے شروع کر دیے۔ عام شہریوں اور اقوام متحدہ کے امن دستوں پر حملوں نے صورتحال کو مزید خراب کر دیا۔

بدھ کو وسطیٰ مالی میں آئی ای ڈی دھماکے IED Blast In Mali میں اقوام متحدہ کے سات امن فوجی ہلاک اور تین شدید زخمی ہو گئے۔ امن دستوں کی گاڑی آئی ای ڈی سے ٹکرانے کے بعد پھٹ گئی۔

اس حملے کے ساتھ ہی اس سال مغربی افریقی ملک مالی میں جانیں گنوانے والے امن فوجیوں کی تعداد 19 ہوگئی ہے۔

آئی ای ڈی دھماکہ کے متعلق اقوام متحدہ کے ترجمان UN spokesman On IED Blast In Mali اسٹیفن ڈوجارک نے کہا کہ ہلاک ہونے والے تمام امن فوجی ٹوگو کے تھے۔ ساتھ ہی اقوام متحدہ کے محکمہ امن نے کہا کہ مالی میں امن دستوں پر اس سال یہ سب سے بڑا حملہ ہے، جس میں سات افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے مالی میں اقوام متحدہ کے امن مشن پر حملوں کے سلسلے کی شدید مذمت UNSC Condemns Attacks in Mali کی۔

ایک بیان میں، سلامتی کونسل کے ارکان نے سوگوار خاندانوں کے ساتھ ساتھ مصر، ٹوگو اور مالی میں اقوام متحدہ کے کثیر جہتی مربوط استحکام مشن کے ساتھ گہری تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا۔ انہوں نے زخمیوں کی جلد اور مکمل صحت یابی کی دعا کی۔

یہ بھی پڑھیں: انٹونیو گوٹریس نے مالی میں اقوام متحدہ کے امن دستوں پر حملے کی مذمت کی

سلامتی کونسل کے ارکان نے مالی کی عبوری حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ حملوں کی فوری تحقیقات کرے اور قصورواروں کو انصاف کے کٹہرے میں لائے۔

انہوں نے مالی کی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ مالی میں امن اور مفاہمت کے معاہدے پر مزید تاخیر کے بغیر مکمل عمل درآمد کریں اور تمام ریاستوں کو دہشت گردی سے نمٹنے کی ضرورت پر زور دیا۔

اقوام متحدہ کے مطابق اس سال مالی میں 19 امن فوجی مارے گئے، آٹھ ٹوگو، تین مصر، چار آئیوری کوسٹ اور چار چاڈ سے ہیں۔

دوچارک نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے مالی کے حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ "حملے کے مرتکب افراد کی شناخت میں کوئی کسر نہ چھوڑیں" تاکہ انہیں جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔

انہوں نے متاثرین کے اہل خانہ، حکومت اور ٹوگو کے عوام سے تعزیت کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا بھئی کی۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے 87,000 سے زیادہ امن فوجی 120 سے زیادہ ممالک میں 12 مشنوں میں کام کر رہے ہیں، جن میں سے 16,600 مالی میں تعینات ہیں۔

واضح رہے کہ مالی 2012 سے انتہا پسندی کا مقابلہ کر رہا ہے۔ فرانس کی زیر قیادت فوجی مہم کی مدد سے مالی کے شمالی شہروں میں انتہا پسندوں کو اقتدار سے بے دخل کر دیا گیا تھا، لیکن وہ صحرا میں دوبارہ منظم ہو گئے اور مالی کی فوج اور اس کے اتحادیوں پر حملے شروع کر دیے۔ عام شہریوں اور اقوام متحدہ کے امن دستوں پر حملوں نے صورتحال کو مزید خراب کر دیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.