مغربی افریقی ملک نائیجیریا کے شمالی صوبے کاتسینا میں جمعہ کے روز دیر رات موٹر سائیکلوں پر سوار مسلح افراد نے کنکارہ گورنمنٹ سکینڈری اسکول پر دھاوا بول دیا اور تقریباً 400 بچوں کا اغواء کرلیا۔
یہ واقعہ جمعہ کے روز کا ہے جب کنکارہ گورنمنٹ سکینڈری اسکول پر کچھ مسلح افراد نے حملہ کر دیا۔ اسکول کے سکیورٹی اہلکاروں کا قتل کرنے کے بعد وہ اسکول احاطے میں داخل ہوگئے۔ حملے کے وقت 800 سے زائد بچے اسکول میں موجود تھے۔ بندوق بند افراد نے کتنے بچوں کا اغوا کیا ہے، اس بارے میں اب تک کوئی واضح اطلاع مہیا نہ ہوپائی ہے۔ حملے کے دوران بڑی تعداد میں اسکول کے بچے آس پاس کے علاقوں میں چھپ گئے۔
ریاست کے گورنر امینو بیلو مساری جنہوں نے ہفتے کے روز اسکول کا دورہ کیا تھا، انہوں نے کہا کہ فوجی طلبا کو ڈھونڈنے اور آزاد کرانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
اس حملے کے بعد سے ریاست کے تمام سیکنڈری اسکولز بند کر دیے گئے ہیں۔
نائیجیریا کے صدر محمدو بحاری نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے ذمہ دار افراد کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرنے کا تیقن دیا ہے۔
صدر محمدو بحاری نے سیکیورٹی فورسز سے کاتسینا کے بندوق برداروں کو گرفتار کرنے کی اپیل کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری دعائیں طلبہ، اسکول حکام اور زخمیوں کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔
وہیں، اقوام متحدہ نے بھی اس کی شدید مذمت کی ہے۔
یونیسف نے مغوی طلبہ کو بازیاب کرنے کے لیے سیکیورٹی فورسز کی تعیناتی پر نائیجیریا کی حکومت کی ستائش کی۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گٹیرس نے بھی حملے کی مذمت کی اور اپنے جاری کردہ ایک بیان میں طلبا کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
بیان میں، گٹیرس نے دہشت گردی، پرتشدد انتہا پسندی اور منظم جرائم کے خلاف جنگ میں حکومت اور نائیجیریا کے عوام سے یکجہتی اور حمایت کی تصدیق کی۔
خیال رہے کہ نائیجیریا میں بوکو حرام شدت پسند تنظیم کی جانب سے اس طرح کے واقعات اس سے پہلے بھی انجام دیے گئے ہیں۔ سنہ 2014 میں بوکو حرام تقریبا تین سو طالبات کا اغوا کیا تھا۔